�آج پاکستان تحریک انساف کے پنجاب کے وزیراعلیٰ کے لیے مامزد امیدوار میاں اسلم اقبال راہداری ضمانت کے لیے پشاور ہائی کورٹ پہنچے جس کے بعد انھوں نے میڈیا سے بھی بات کی -میڈیا سے گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ عوام نے ان کی جماعت کو مینڈیٹ دیا ہے ہمیں حکومت کرنے دی جائے،یہ جو حکمران بنے پھرتے ہیں حکمران نہیں وارداتی ہیں،انہوں نے عوام کا مینڈیٹ چوری کیا۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میاں اسلم اقبال نے کہاکہ جناح ہاؤس سمیت کسی بھی سی سی ٹی وی فوٹیجز میں ہوں تو سامنے لائیں،جناح ہاؤس سمیت دیگر جگہوں پر ایک وقت میں کیسے ہو سکتا ہوں،مجھ پر قتل کاالزام لگایا گیا ہے، پوری سیاسی زندگی میں ایسی بات نہیں کی کہ جس سے ضمیر مجھے ملامت کرے۔مگر ان کی بات سننے کی بجائے ان کی گرفتاری کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی گئی -اور پنجاب پولیس کی خصوصی ٹیم پی ٹی آئی رہنما میاں اسلم اقبال کو گرفتار کرنے کے لیے پشاور پہنچ گئی ہے ۔
نجی ٹی وی کے مطابق پنجاب پولیس میاں اسلم اقبال کو گرفتار کرنے کے لیے سپیکر ہاؤس میں داخل ہوئی تاہم پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے مزاحمت کے باعث کامیاب نہ ہوسکی ۔ خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے میاں اسلم اقبال کو وزیر اعلیٰ پنجاب کے لیےپارٹی امیدوار نامزد کر رکھا ہے۔ اس سے پہلے نون لیگ یہ الزام لگا چکیہے کہ پی ٹی آئی نے کے پی کے صوبے کو اپنی محفوظ جائے پناہ بنا رکھا ہے – ترجمان مسلم لیگ ن اختیارولی خان نے پشاور میں پی ٹی آئی رہنمامیاں اسلم اقبال کی پریس کانفرنس کے ردعمل میں کہا کہ پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کو 9مئی کے مفروروں کیلئےمحفوظ پناہ گاہ بنا رہی ہے،سارے بنارسی ٹھگ سپیکر ہاؤس میں بیٹھ کر ملک کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں،جعلی مینڈیٹ لیکر خود کو طرم خان سمجھنے والے دس حلقے کھول دیں۔