سکھوں کے پیروکار سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک دیو کے 554 ویں یوم پیدائش کے سلسلے میں ہونے والی تقریبات میں شرکت کے لیے واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان کے صوبہ پنجاب پہنچے تھے ۔یہاں اپنے 10 روزہ قیام کے دوران یاتریوں نے گوردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال، گوردوارہ سچا سودا، گوردوارہ ڈیرہ صاحب لاہور، گوردوارہ روہڑی صاحب ایمن آباد اور گوردوارہ دربار صاحب کرتار پور نارووال کا دورہ کیا۔
کنول جیت سنگھ اور ان کے خاندان کے افراد گرو نانک دیو کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے ہندوستان سے یہاں پہنچے تھے۔مگر ڈاکوؤں کے ایک گینگ نے انہیں پولیس کا روپ دھار کر لوٹ لیا تھا -ڈاکووؤں نے سکھ فیملی سے زیورات کے علاوہ 1لاکھ پچاس ہزاروپے بھی چھین لیے تھے –
ڈکیتی کا واقعہ اس وقت ہوا جب سکھ خاندان 29 نومبر کو لاہور کے علاقے گلبرگ میں لبرٹی مارکیٹ میں خریداری کے لیے گیا مگر سیکیورٹی کلیئرنس کے نام پر پولیس کے بھیس میں ڈاکوؤں نے انہیں روکا اور زیورات کے علاوہ 250,000 بھارتی روپے اور 150,000 روپے لوٹ لئے۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ گینگ کے سرغنہ، جس کی شناخت احمد رضا کے نام سے ہوئی ہے رپورٹ میں کہا گیا کہ نیٹ ورک کے دیگر ارکان کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے لاہور پولیس کے سربراہ سے رپورٹ طلب کر لی۔محسن نقوی نے 48 گھنٹوں کے اندر مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جب 2500 سکھ یاتریوں کے لاہور میں آمد کے موقع پر گلبرگ جیسے پوش علاقے میں ایک سکھ خاندان کو لوٹنا سیکورٹی میں بہت بڑی کوتاہی ہے۔ تاہم آج ان کے سرغنہ کو دھر لیا گیا ہے جس کے بعد جلد ہی ادس گینگ کے باقی ساتھی بھی پولیس کی گرفت میں آجائیں گے –