پاکستان میں 4 شخصیات ایسی ہیں جن کےسامنے سب سرتسلیم خم کرتے ہیں ان میں صدر مملکت ،آرمی چیف ،چیف جسٹس اور چیر مین سینیٹ شامل ہیں -جب عمران خان سے ملنے پر سب پر پابندی ہے تب بھی یہ جیل جاکر یا اپنے آفس میں بلوا کر ان سے ملاقات کرسکتے ہیں اور صدر مملکت کےپاس تو یہ بھی اختیار ہوتا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سزائے موت کے قیدی کو بھی معاف کردیں تو اس کی جان بچ جاتی ہے -مگر پی ٹی آئی کی مہربانیوں کی وجہ سے جو عارف علوی صدر مملکت بنے ہیں وہ 5 اگست کے بعد سے اب تک یہ بھی پوچھنے نہیں گئے کہ ان کا قائد کس حال میں ہے -اس پر آج پہلی بار عمران خان کا موقف سامنے آیا ہے – کپتان کی بہن علیمہ خان نے کہاہے کہ عمران خان مایوس تھے کہ صدر عارف علوی نے اپنا وہ کردار ادا نہیں کیا جو آئین کے مطابق ان کا فرض تھا کہ وہ انتخابات کا اعلان کرتے۔
علیمہ خان نے بتایا کہ اپنی پارٹی کے ووٹر اور سپورٹر کے نام اپنے پیغام میں خان کا کہنا ہے کہ عمران خان سے ڈیل کی کوئی بات نہیں ہوئی ہے نہ کوئی ان سے ملاقات کیلئے آیا ہے،ہمیں ان کو یہ بتانا پڑا کہ لوگ باتیں کررہے ہیں کہ آپ سے کوئی ملنے آیا تھا، اس پر کپتان کا کہنا تھا کہ مجھ سے تو کوئی ملنے نہیں آیا،میں تو کسی سے کوئی بات نہیں کررہا ہوں۔علیمہ خان کا کہناتھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے بڑے افسوس کااظہار کیا کہ وہ مایوس تھے کہ صدر عارف علوی نے اپنا وہ کردار ادا نہیں کیا جو آئین کے مطابق ان کا فرض تھا کہ وہ انتخابات کا اعلان کرتے،اس پر چیئرمین پی ٹی آئی بہت دکھی تھے،ان کا خیال ہے کہ یہ اتنا اہم وقت ہے کہ صدر کو اپنے قوم کیلئے کھڑا ہونا چاہیے۔علیمہ کے اس بیان کے بود پی ٹی آئی سپورٹرز کو صدر مملکت کے جواب اور رسپانس کا انتظار ہے انہیں امید ہے کہ وہ جلد اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں گے –