پاکستان میں 2005 میں بدترین زلزلہ آیا تھا جس میں 80 ہزار کے قریب افراد جان کی بازی ہار گئے تھے اس کے بعد اسی سال پہلے ترکی اور پھر مراکش کے زلزلے نے دنیا کو ہلاکر رکھ دیا ہے -اب ایک بار پھر کہا جارہا ہے کہ پاکستان میں شدید نوعیت کا زلزلہ آسکتا ہے – بین الاقوامی ادارے کی پاکستان میں زلزلے کی پیش گوئی ، محکمہ موسمیات کا مؤقف بھی سامنے آگیا۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ زلزلہ کہاں اور کب آئے گا اس کی پیش گوئی نہیں کی جا سکتی،زمین کے اندر 2بڑی پلیٹوں کی سرحدیں پاکستان کے درمیان سے گزرتی ہیں،سرحدیں سونمیانی سے پاکستان کے شمالی علاقے تک پھیلی ہوئی ہیں،ان باؤنڈری لائنوں میں کسی بھی مقام پر زلزلہ آ سکتا ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ1892میں چمن فالٹ پر 9سے 10کی شدت کا زلزلہ آ چکا ہے،1935میں چلتن رینج میں زلزلہ آیا تھا، جس میں ہزاروں افراد لقمہ اجل بن گئےتھے کوئٹہ برباد ہوگیا تھا ، پاکستان کی جانب سے بھی اس پیشن گوئی کو رد نہیں کیا گیا -ادارے کا کہنا تھا کہ عام طور پر 100سال کا عرصہ گزرنے کے بعد باؤنڈری لائنوں میں دوبارہ زلزلے کا امکان ہوتا ہے،پاکستان میں زلزلہ پیشگوئیاں ہمیں ترکیے زلزلے کے بعد ملی تھیں،ترکیے زلزلے کے بعد ماہرین نے کہاتھا کہ 3ماہ میں پاکستان میں خطرناک زلزلہ آئے گا۔پاکستانی ادارے کی خبر سے بھی یہی لگتا ہے کہ کسی بھی وقت زمین کی ہلچل دکھوں اور غموں میں پھنسے پاکستانیوں کی مشکلات اور مصائب میں اضافہ کرسکتی ہے -لیکن ترکی اور مراکش میں جس نوعیت کا زلزلہ آیا اور جیسے وہاں ایک روشنی دیکھی گئی اس پر ابھی تک سوال تو اٹھ رہے ہیں مگر اس بارے میں کہا نہیں جاسکتا کہ یہ خبر درست ہے یا افواہ ہے –