حج سے قبل غلاف کعبہ کو 3 میٹر اوپر اٹھا دیا گیا۔مگر اس کو ان ایام میں بلند کیوں کیا جاتا ہے اس کی وجہ جان کر آپ کو حیرت ہوگی کہ کوئی مسلمان غلاف کعبہ کی محبت میں ایسا بھی کرسکتا ہے –
سعودی حکام نے حج سیزن کے آغاز کے موقع پر غلاف کعبہ کو بلند کیا#DialogueUrdu #Saudi #Authorities #Raise #GhilafeKaaba #Beginning #Hajj pic.twitter.com/9B749NvIBI
— Dialogue Urdu (@DialogueUrdu) June 10, 2023
حرمین شریفین کے امور کی نگراں وزارت کے مطابق غلاف کعبہ کو نیچے سے 3 اوپراٹھانے کے بعد چاروں طرف سےسفید کاٹن کے کپڑے سے ڈھانپ دیا گیا جسے ’احرام‘ کہا جاتا ہے۔ غلاف کعبہ کو اوپر اٹھانے کے لیے 50 سے زائد ماہرین کی ٹیمیں ہیں اس کے لیے خصوصی سیڑھی استعمال کی جاتی ہے۔غلاف کعبہ کو رمضان المبارک اور حج سیزن کے دوران اوپراٹھایاجاتا ہے ۔ اس حوالے سے حرم انتظامیہ کا کہنا تھا کہ غلاف کعبہ کو محفوظ رکھنے کےلیے اسے رمضان المبارک اور حج سیزن میں بلند کردیاجاتا ہے کیونکہ ان دنوں دنیا بھرسے لاکھوں کی تعداد میں عمرہ زائرین اور عازمین حج ارض مقدس آتے ہیں جن میں بعض لوگ غلاف کعبہ کا کچھ حصہ حاصل کرنے کےلیے اسے بلیڈ یا قینچی سے کاٹ لیتے ہیں اس لیے غلاف کو ان مواقع پربلند کردیاجاتا ہے۔دوسری وجہ غلاف کعبہ کو بلند کرنے کی اسے صاف رکھنا ہے کیونکہ بیشتر عازمین کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ غلاف سے لپٹیں اور اسے چومیں جس کی وجہ سے غلاف میلا ہو جاتا ہے۔مگر کرونا کے ایام میں کیونکہ حجاج کرام کی تعداد محدود تھی اس لیے 2 سال تک یہ عمل نہیں دہرایا گیا -تاہم اس سال لوگوں کے ہجوم کے سبب ایک بار پھر غلاف کعبہ بلند کردیا گیا –
حج سے قبل غلاف کعبہ 3 میٹر اوپر اٹھا کرچاروں طرف سے احرام سے ڈھانپ دیا گیا https://t.co/r2HpSD4Qxr pic.twitter.com/0ns1QpJAg3
— Daily Intekhab (@Intekhabhd) June 10, 2023
غلاف کعبہ جسے ’کسوہ‘ کہا جاتا ہے کو اوپراٹھانے کا مقصد حج کے دوران رش کے باعث اسے نقصان سے بچانا ہے۔ غلاف کعبہ اٹھانے کے کام کی نگرانی حرمین شریفین کے ڈائرکٹوریٹ کے سربراہ ڈاکٹر عبدالرحمٰن السدیس نے کی۔ حج ختم ہوتے ہی غلاف کعبہ کو سابقہ پوزیشن میں بحال کر دیا جائے گا۔