پی ٹی آئی اور پولیس کی جھڑپوں کے بعد آئی پنجاب اور عامر میر نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی جس میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی ایک شدت پسند تنظیم ہے اس نے زمان پارک میں کالعدم تنظیم کے دہشت گرد بٹائے ہوئے ہیں -انھوں نے ایک اقبال خان نامی شخص کا بھی ذکر کیا جو کئی سال جیل کی سزا کاٹ چکا ہے – چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر زمان پارک پہنچنے والے کالعدم تنظیم کے سابق ترجمان اور مولانا صوفی محمد کے دست راست سمجھے جانے والے اقبال خان نے ویڈیو بیان جاری کر دیاہے ۔
اِن صاحب کو عامر میر اور آئی جی پنجاب نے کالعدم تنظیم کا رکن بتایا کہ یہ زمان پارک میں خان کی حفاظت پر مامور تھا انکا نام اقبال خان ہے
اسکے اپنی زبانی وضاحت سنیں pic.twitter.com/wRXg2sKKZE
— Shams Khattak (@Sh_am_92) March 16, 2023
یہ ہیں مولانا اقبال خان جو پہلے تحریک طالبان پاکستان سے وابستہ تھے اور گرفتاری کے بعد جیل کاٹ رہےتھے پھر انکو جنرل فیض حمید نے امن مذاکرات کی آڑ میں رہائی دلائی وزیراعلیٰ محمود خان انہیں تحریک انصاف میں لائے اور آجکل وہ زمان پارک لاہور میں ہوتے ہیں @iaqeelyousafzai pic.twitter.com/Zcti88ca4A
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) March 16, 2023
مولانا اقبال خان نے ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 28 اکتوبر 2022 سے میں باقاعدہ پی ٹی آئی کا ورکر ہوں ، اس میں شامل ہوں ، ورکرکی حیثیت سے خان کی کال پر زمان پارک گیا تھا ، میری ایسی کو ئی سرگرمی نہیں ہے جسے حکومت کسی کے خلاف سمجھے ، عمران خان نے جب کارکنوں کو زمان خان آنے کی دعوت دی میں بھی دوسرے لوگوں کی طرح عمران خان کی کال پر زمان پارک گیا تھا ، ورکر کی حیثیت سے اپنے قائد کی بات ماننا میرا فرض ہے ، جو پراپیگنڈہ ہو رہاہے کہ یہ کالعدم تنظیم سے ہے تو وہ غلط ہے،میں اس کی مذمت کرتاہوں ، میرا تعلق کسی تنظیم سے نہیں ہے ، سوائے پی ٹی آئی کے ، نہ میں کسی کا ساتھی ہوں ،نہ کسی تنظیم سے میرا رابطہ ہے ۔
اقبال خان تین دن زمان پارک میں موجود رہے ، اقبال خان ماضی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دہشت گردی کے مختلف واقعات میں مطلوب رہے ہیں۔2010 میں انہیں گرفتار کیا گیا ، 12 سال جیل کاٹی ، اس سزا کے پورا ہونے پر 2022 میں رہا کردیے گئے اس کے علاوہ سوات سے چیئرمین کا الیکشن بھی لڑا اور پھر تحریک انصاف کا حصہ بن گئے-انھوں نے اس بات کی تردید کی کہ اب ان کا کسی شدت پسند جماعت کے کوئی تعلق ہے –