گزشتہ روز چیف جسٹس سپریم کورٹ عمر عطا بندیال نے سپریم کورٹ کے 2 ججز کی اپیل پر صوبائی اسمبلیوں میں الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے سو موٹو ایکشن لیا تھا جس کی سماعت آج سوا دو بجے شروع ہوئی مگر اس پر سپریم کورٹ کے ججز نے ہی سوال اٹھادیے اور اس سو موٹو کی مخالفت کردی جس کے بعد پاکستاان میں الیکشن ہوتا دکھائی نہیں دے رہا تاہم اب یہی امکان ہے کہ اگر الیکشن ڈیٹ کا فیصلہ نہ ہووسکا تو پی ٹی آئی نے جو 2 اسمبلیاں توڑی تھیں انہیں بحال کردیا جائے گا اور الیکشن اپنی مدت پر ستمبر کے بعد ہی ہونگے –
سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا الیکشن میں تاخیر پر ازخودنوٹس کیس میں الیکشن کمیشن ،صدر مملکت، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے گورنرز کو نوٹس جاری کر دیئے، عدالت نے وفاق، پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومت کو بھی نوٹس جاری کردیئے،عدالت نے پی ڈی ایم ، وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل، صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کو بھی نوٹسز جاری کر دیئے۔
https://twitter.com/Azanesahar22/status/1628714729479761923
پنجاب اور خیبرپختونخواالیکشن میں تاخیرپر سپریم کورٹ میں ازخودنوٹس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 9 رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی،بنچ کے دیگر ججز میں جسٹس منصور علی شاہ ،جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس اطہر من اللہ ، جسٹس منیب اختر ، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس جمال خان مندوخیل ،جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی شامل ہیں۔تاہم اب اس میں مذید 2 ججز کی شمولیت کا امکان بھی پیدا ہوگیا ہے –