چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے ۔مسلم لیگ ن کی حکومت کی طرف سے نیب پر کچھ مقدمات بنانے اور کچھ کو ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا تھا -شہد خاقان عباسی تو نیب کے ادارے کو ختم کرنے کی ہی بات کررہے تھے -تفصیلات کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی ریٹائرمنٹ کے بعد آفتاب سلطان نے 21 جولائی 2022 کو ذمہ داری سنبھالی تھی ، وہ اس سے قبل انٹیلی جنس بیورو کے چیف بھی رہ چکے ہیں۔ اس کے بعد انہیں چیئرمین نیب تعینات کیا گیا تھا ۔ آفتاب سلطان کو تین سال کے عرصہ کیلئے تعینات کیا گیا تھا لیکن ریٹائرمنٹ سے قبل ہی 7ماہ بعد انہوں نے اپنا عہدہ چھوڑ دیاہے ۔
چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے استعفی دیدیا#ARYNews pic.twitter.com/XN0vQuOwZE
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) February 21, 2023
نجی ٹی وی کی خبر کے مطابق چیئرمین نیب ایک ماہ سے شدید دباﺅ میں تھے اور نیب مقدمات میں دباﺅ کے باعث انہوں نے عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ۔ چیئرمین نیب آفتاب سلطان کا کہناتھا کہ میں نے استعفیٰ اپنے کام میں مداخلت پر دیا ہے ، مجھے کچھ چیزوں کا کہا گیا جس پر مجھے تحفظات تھے آفتاب سلطان کا کہنا تھا کہ میں نے استعفیٰ دو روز قبل دیا تھا جو شہباز شریف نے قبول کرلیا ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیشہ میرٹ اورقانون کے مطابق کام کیا ہے، ایسانہیں ہو سکتا کہ کسی کے خلاف زبردستی کیسز بناوں یا ختم کروں۔