اسلام آباد: احتساب عدالت نے بدھ کو سابق صدر آصف علی زرداری کو قومی احتساب بیورو کی جانب سے دائر مشکوک بینک ٹرانزیکشن ریفرنس میں ریلیف دے دیا۔
احتساب عدالت نے دائرہ اختیار کے معاملے پر مشکوک بینک ٹرانزیکشنز کا ریفرنس نیب کو واپس کر دیا۔
Image Source: The News International
سماعت میں آصف زرداری کے وکیل فاروق نائیک اور نیب پراسیکیوٹر سہیل عارف عدالت میں پیش ہوئے۔
نائیک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نئے احتساب قانون کے تحت زرداری کے خلاف کیس احتساب عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہو گیا ہے۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ درخواستوں کا قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔
انتظامی جج محمد بشیر نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ احتساب عدالت ریفرنس متعلقہ فورم کو بھیجے۔
نیب نے آصف زرداری کے خلاف مشکوک بینک ٹرانزیکشنز کا ریفرنس گزشتہ سال عدالت میں دائر کیا تھا۔
احتساب عدالت نے آج آصف علی زرداری، پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے سربراہ نواز شریف اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس بھی نیب کو واپس کردیا۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ نیب آرڈیننس میں ترامیم کے بعد 50 کروڑ روپے سے کم رقم کا مقدمہ درج نہیں ہو سکتا۔
عدالت نے اس سے قبل توشہ خانہ کیس میں نواز شریف کی مسلسل عدم حاضری کے باعث انہیں اشتہاری قرار دیا تھا۔