لاہور: پنجاب میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر متعدد کنٹینرز رکھے گئے ہیں جن کی انتہائی محفوظ سرکاری رہائش گاہ میں کسی بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے یا اتھارٹی نے ان کی تعیناتی کی ذمہ داری نہیں لی ہے۔
تقرری نے سوالات اٹھائے ہیں کیونکہ حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے اس بات سے غافل ہونے کا اظہار کیا ہے کہ گورنر پنجاب کی جانب سے وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کو اعتماد کا ووٹ لینے کا حکم دینے کے بعد سیاسی طور پر چارج شدہ ماحول کے دوران ان کی تعیناتی کا حکم کس نے دیا اور منگل کو اسپیکر سبطین خان نے گورنر کے احکامات کو کالعدم قرار دے دیا۔
Image Source: PP
واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے گزشتہ روز (منگل کو) صوبائی اسمبلی کا اجلاس نہ ہونے کی صورت میں وزیراعلیٰ ہاؤس کو سیل کرنے کی دھمکی دی تھی۔
ثناء اللہ نے کہا کہ پرویز الٰہی نے اعتماد کا ووٹ نہ لیا یا اسمبلی کا اجلاس نہ ہوا تو وزیراعلیٰ ہاؤس کو سیل کردیا جائے گا۔
اس سے قبل آج وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے متنبہ کیا تھا کہ قانون کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کو آج ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینا ہوگا بصورت دیگر گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نیا اعلامیہ جاری کریں گے جس کے بعد پرویز الٰہی وزیراعلیٰ کا عہدہ چھوڑ دیں گے۔
وفاقی حکومت ایوان میں اکثریتی جماعت پی ٹی آئی کے سربراہ کے بعد سے گورنر راج کے نفاذ سمیت متعدد آپشنز پر غور کر رہی ہے، عمران خان نے ہفتہ، 17 دسمبر کو اعلان کیا کہ ان کی پارٹی نے پنجاب اور خیبر پختونخوا (کے پی) کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 23 دسمبر کو اسمبلیاں۔