پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ (کے پی) میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال صوبے کے تاجروں اور عوام کو پریشان کر رہی ہے کیونکہ اس سال کے پی میں بھتہ خوری کے واقعات میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
اے آر وائی نیوز کو رواں سال بھتہ خوری کے متعدد واقعات کی رپورٹس موصول ہوئی ہیں۔ صوبے میں مجموعی طور پر روزانہ کی پولیس رپورٹس میں پولیس میں کل 411 واقعات رپورٹ ہوئے جن میں سے 2022 میں بھتہ خوری کے 342 مقدمات درج ہوئے۔
Image Source: BBC
رپورٹ کے مطابق کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے رواں سال بھتہ خوری کے 69 واقعات کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (ایف آئی آر) درج کیں اور 173 بھتہ خوروں کو گرفتار کیا۔
اب تک صرف پانچ گرفتار افراد نے جرم میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔
اس ماہ کے شروع میں، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے وابستہ تاجروں نے پارٹی رہنما عمران خان کو ایک خط جمع کرایا تھا جس میں صوبے میں بھتہ خوری کے بڑھتے ہوئے واقعات کو اجاگر کیا گیا تھا۔
انصاف ٹریڈرز ونگ کی جانب سے پارٹی چیئرمین عمران خان کو لکھے گئے خط میں صوبے بالخصوص پشاور میں بھتہ خوری اور اغوا کے واقعات میں اضافے کے بارے میں بتایا گیا ہے۔