اسلام آباد: سپریم کورٹ (ایس سی) کی جانب سے تاحیات نااہلی کالعدم قرار دینے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا کو سینیٹر کے عہدے پر بحال کردیا۔
ای سی پی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سندھ سے فیصل واوڈا کی نشست خالی قرار دینے کا اپنا سابقہ نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔ اسی نشست سے پیپلز پارٹی کے نثار احمد کھوڑو رواں برس مارچ میں سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے تھے۔ تاہم، ای سی پی نے نثار کھوڑو کی جیت کا اپنا 15 مارچ 2022 کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے۔
image source: Daily Times
واوڈا کو ای سی پی نے رواں سال فروری میں دہری شہریت کے مقدمے میں نااہل قرار دیا تھا۔ پی ٹی آئی کے سابق رہنما مارچ 2021 میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر پارلیمنٹ کے ایوان بالا کے رکن منتخب ہوئے تھے۔ ان کا 2021 کا نوٹیفکیشن اب بحال کر دیا گیا ہے۔
تاہم، سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق، واوڈا استعفیٰ دے دیں گے، اور کمیشن اس نشست کو پُر کرنے کے لیے دوبارہ انتخابات کرائے گا۔
واوڈا کی پی ٹی آئی کی بنیادی رکنیت اکتوبر میں پارٹی پالیسی کی مبینہ خلاف ورزی کے الزام میں ختم کر دی گئی تھی۔
سپریم کورٹ کا فیصلہ
گزشتہ ماہ سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ ای سی پی کو آئین کے تحت قانون ساز کی قبل از انتخابات نااہلی کا فیصلہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
اپنے چار صفحات پر مشتمل مختصر حکم نامے میں، سپریم کورٹ نے ای سی پی اور ہائی کورٹ کے فیصلوں کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا: “ای سی پی کے پاس قبل از انتخابات نااہلی اور نااہلی کے معاملے کی انکوائری اور فیصلہ کرنے کا کوئی دائرہ اختیار نہیں ہے۔ واپس آنے والا امیدوار۔”