پنجاب کے وزیر سکول ایجوکیشن مراد راس نے برکت مارکیٹ کے قریب نیو گارڈن ٹاؤن میں پہلے ٹرانسجیندر سکول کا افتتاح کردیا ۔ اس موقع پر سول سوسائٹی کے کارکنان، ماہرین تعلیم، خواجہ سرا اور دیگر افراد موجود تھے۔
اس سے پہلے پاکستان کے شہر وں ملتان، بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان میں خواجہ سراؤں کے اسکول قائم کیے تھے۔ یہ ادارے پرائمری سے لے کر ہائیر سیکنڈری تک مفت تعلیم کے ساتھ ساتھ سلائی اور سلائی، کھانا پکانے اور بیوٹی میک اپ سمیت تین مہارتوں کی تربیت فراہم کر رہےہیں اور اب یہ لاہور میں چوتھا سکول ہے جو خواجہ سراؤں کے لیے تعیم اور دیگر سکلز فراہم کرے گا ۔
#Pakistan opens doors to its first ever school for transgender people in #Lahore.#ARYStories pic.twitter.com/h9kqiIBP1t
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) April 23, 2018
سکول دو شفٹوں میں کام کرے گا۔ پہلی شفٹ میں طلباء کو تعلیم دی جائے گی جبکہ دوسری شفٹ میں انہیں فنی مہارت کی تربیت دی جائے گی۔اس کے علاوہ حکومت اس سکول میں داخل ہونے والے خواجہ سراؤں کو مفت کتابیں، یونیفارم، اسکول بیگ اور پک اینڈ ڈراپ سروس فراہم کرے
First transgender school inaugurated in Lahorehttps://t.co/N6syPzfpQi#transgender #Lahore pic.twitter.com/ld7wQRYPKA
— The_Nation (@The_Nation) December 8, 2022
اب تک اس اسکول میں تقریباً 36 خواجہ سراؤں نے داخلہ لیا ہے ۔ یہ سکول گورنمنٹ گرلز ہائی سکول برکت مارکیٹ، نیو گارڈن ٹاؤن میں قائم کیا گیا ہے۔ لڑکیوں کے اسکول کا ایک حصہ ٹرانس جینڈر اسکول کے لیے مخصوص کیا گیا تھا۔ تین کلاس رومز پر مشتمل دو منزلہ عمارت تعمیر کی گئی۔
The Punjab School Education Department is finally ready to inaugurate Lahore’s first government school for transgender students. pic.twitter.com/El6AkAvjxP
— Economy.pk (@pk_economy) December 8, 2022
اس موقع پر وزیر تعیلم مراد راس کا کہنا تھا کہ محکمہ کو ٹرانس جینڈر اسکول قائم کرنے کے لیے بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا حالانکہ صوبے کے دیگر شہروں میں تین اسکول کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسکولوں کے اساتذہ کا تعلق بھی خواجہ سرا برادری سے ہوگا جبکہ دو کنسلٹنٹس کمیونٹی کو ان کے مسائل کو سمجھنے میں مدد دینے کے لیے تعینات کیے گئے ہیں۔ٹرانسپرسن علیشا شیرازی نے کہا کہ معاشرے میں ان کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جاتا لیکن انہیں تعلیم کی فراہمی ایک تاریخی قدم ہے۔
The Punjab School Education Department is finally ready to inaugurate Lahore’s first government school for transgender students. pic.twitter.com/El6AkAvjxP
— Economy.pk (@pk_economy) December 8, 2022
اس نے بتایا کہ اس نے ایم فل مکمل کر لی ہے اور بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں پی ایچ ڈی کے لیے داخلہ لیا ہے۔ایک ٹرانس جینڈر رہنما نیا نے کہا کہ ہنر اور تعلیم کی تربیت خواجہ سراؤں کو ملک کا قیمتی شہری بنا سکتی ہے اور وہ ملک کی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ معروف فیشن ڈیزائنر حسن شہریار یاسین نے کہا کہ تعلیم کے لیے ایک اچھا اقدام اٹھایا گیا ہے۔ ٹرانسجینڈر کمیونٹی.انہوں نے کہا کہ خواجہ سراؤں کو تعلیم حاصل کرنی چاہیے اور انہیں قومی دھارے میں شامل کیا جانا چاہیے۔