کراچی: سندھ ہائی کورٹ (ایس ایچ سی) نے منگل کو صائم صادق کی فلم جوائے لینڈ پر پابندی کی درخواست مسترد کردی۔
درخواست گزار نے اپنی درخواست میں کہا کہ فلم میں انتہائی قابل اعتراض مواد ہے اور اس کی ریلیز آئین کے آرٹیکل 227 کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست گزار نے عدالت سے فلم کا لائسنس اور سنسر شپ سرٹیفکیٹ منسوخ کرنے کی استدعا کی۔
Image Source: The Current
سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس احمد علی ایم شیخ نے درخواست پر استفسار کیا کہ کیا آپ نے فلم دیکھی ہے؟
سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس احمد علی ایم شیخ نے کہا کہ آپ نے فلم نہیں دیکھی اور پابندی کے لیے عدالت سے رجوع کیا اور فلم پر پابندی کی درخواست کو مسترد کردیا۔
اسی طرح کی ایک درخواست لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) میں 29 نومبر کو صائم صادق کی فلم جوائے لینڈ کی نمائش کے خلاف دائر کی گئی تھی۔
درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ “فلم میں انتہائی قابل اعتراض مواد ہے جو ہمارے معاشرے کی سماجی اقدار اور اخلاقی معیارات کے مطابق نہیں ہے اور یہ شرافت اور اخلاقیات کے واضح طور پر منافی ہے”۔
گزشتہ ہفتے سنٹرل بورڈ آف فلم سنسر نے پاکستانی فلم ’جوائے لینڈ‘ کی نمائش کی اجازت دی تھی، جس پر ریلیز سے تقریباً ایک ہفتہ قبل پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
سنٹرل بورڈ آف فلم سنسر نے وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پاکستانی فلم کا جائزہ لیا تھا – جس نے فلم کی ریلیز پر فیصلہ کرنے کے لیے شکایات اور میرٹ کا جائزہ لینے کے لیے آٹھ رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔