پاکستان میں صحافیوں اور سیاستدانوں کو گرفتار کرکے ننگ اکرکے ان کی ویڈیوز بنانے کے معاملے پر قوم میں شدید تشویش پائی جاتی ہے کیونکہ کسی شخص کو ننگا کرنا شرعئی احکام کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے -اللہ تعالی نے مرد کا ایک خاص ستر رکھا ہے جس کی حدود سے دسرا تو کیا انسان خود بھی تجاوز نہیں کرسکتا اسی لیے اب تحریک انصاف کے ان رہنماؤں اور صحافیوں جنہیں برہنہ کیا گیا تھا انھوں نے اس فعل قبیہ کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے – اس کے علاوہ دنیا بھر میں جیل تھانوں اور دیگر ادروں میں تشدد کرنا بین الاقوامی قانین کی خلاف ورزی ہے اسی لیے پاکستان تحریک انصاف نے پی ٹی آئی رہنماﺅں سے دوران حراست غیرانسانی سلوک پر جوڈیشل انکوائری کی درخواست دائر کردی۔
اسلام آباد میں Dirty Harry آگیا ہے ، کبھی کسی کو ننگا کرتا ہے کبھی کسی کو
–@ImranKhanPTI #آرہا_ہے_پاکستان pic.twitter.com/pFZGqWfezU
— PTI (@PTIofficial) October 26, 2022
"اسلام آباد میں ایک Dirty Harry ہےجو میڈیا اور پی ٹی آئی کارکنوں کو دھمکا رہا ہے"#Imrankhan #NeoNewsHD #NeoBreaking #NeoVideos pic.twitter.com/zs2f053fRO
— Neo News Urdu (@NeoNewsUR) October 26, 2022
نجی ٹی وی کے مطابق پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر، پرویز خٹک اور دیگر سئنیر پی ٹی آئی رہنماؤں نے ہائیکورٹ میں درخواست جمع کرائی ،درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ شہباز گل، اعظم سواتی اور صالح محمد کے ساتھ نارواسلوک کی تحقیقات کرائی جائیں ،درخواست میں یہ بھی گزارش کی گئی ہے کہ معاملے کی حساسیت کو مدنظر رکھے ہوئے سیشن جج سے کم رینک کے افسر سے انکوائری نہ کرائی جائے ۔