اسلام آباد: کسان اتحاد کی چھتری تلے احتجاج کرنے والے کسانوں نے، مذاکرات کے لیے حکام کو دو گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے، پورے ملک کو ’جام‘ کرنے کا انتباہ دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہزاروں مظاہرین کا اپنے مطالبات کے حق میں اسلام آباد کے ریڈ زون کے کنارے دوسرے روز بھی دھرنا جاری ہے۔
احتجاج کرنے والے کسان جناح ایونیو پہنچ گئے ہیں اور اپنے مطالبات کی تکمیل کے لیے ڈی چوک، ریڈ زون کی طرف مارچ کر رہے ہیں۔ ادھر دھرنے کے باعث ایکسپریس روڈ اور ملحقہ شاہراہوں پر شدید ٹریفک جام رہا۔
Image Source: The Express Tribune
کسانوں کا مطالبہ تھا کہ ٹیوب ویل کے بجلی کے پچھلے 5.3 روپے فی یونٹ ٹیرف کو بحال کیا جائے اور تمام ٹیکسز اور ایڈجسٹمنٹ ختم کی جائیں۔
مظاہرین نے کھاد کی بلیک مارکیٹنگ کے خاتمے اور یوریا کے نرخ میں کمی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ زراعت کو صنعت کا درجہ دیا جائے۔
کسان اتحاد نے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے ڈی چوک پر دھرنا دینے کی وارننگ دی ہے۔
ایک بیان میں، پولیس نے کہا کہ کسانوں کو ریڈ زون میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی کیونکہ مظاہرین کے پاس لاٹھی یا دیگر ہتھیار ہو سکتے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ احتجاج کرنے والے کسانوں کے نمائندوں نے ایف.9 میں دھرنا دینے کی یقین دہانی کرائی تھی، انہوں نے مزید کہا کہ مظاہرین اب ڈی چوک کی طرف مارچ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
ترجمان نے یقین دلایا کہ پولیس اور انتظامیہ ممکنہ حد تک مذاکرات کی کوشش کریں گے، اس عزم کا اظہار کیا کہ املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس اور انتظامیہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے اقدامات کرے گی۔