پاکستان تحریک انصاف پر صرف ایک ہی کیس ایسا بنا ہے جو عمران خان اور ان کی جماعت کے لیے پریشانی کا سبب بن سکتا ہے تقریباً 10 سال قبل شروع ہونے والے اس کیس میں عمران خان اور ان کی جماعت پر بابندی بھی لگ سکتی ہے مگر اس وقت قوم جس مود میں ہے یسا فیصلہ دینا ملک کی جڑین ہلا سکتا ہے کیونکہ پوری قوم کو یہ یقین ہے کہ اس ملک میں اگر کوئی اچھا اور ایماندار لیڈر ہے تو وہ خان ہے یہی وجہ ہے کہ یہ فیصلہ سنانے مین 8 سال لگ گئے
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈز لیے ہیں۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آج 8 سال بعد چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سنایا ہےاس فیصلے پر جہاں حکومت اور ان کے اتھادی بہت خوش ہیں وہیں ان میں ریحام خان بھی پیش پیش پیش ہیں فیصلہ آتے ہی ریحام نے ٹویٹر کے ذریعے پی ٹی آئی جماعت اور عمران خان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور لکھا کہ” کیا مغرب میں کسی رہنما پرغیر ملکی فنڈنگ ثابت ہونے کے بعد وہ سیاسی جماعت کا سربراہ رہ سکتا ہے”؟