وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ بتاکر پنجاب کے ضمنی انتخابات سے چند روز قبل پٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ کیا ہے ، توقع یہی ہے کہ انتخابات سے قبل پٹرول پر 15 سے 30 روپے کم کردیے جائیں گے وزیراعظم نے قیمتوں میں کمی کی تجویز دینے کے لیے وزارت خزانہ اور پیٹرولیم سے سمری طلب کرلی
میں نے پیٹرولیم اور خزانہ کی وزارتوں کو حکم دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے ثمرات لوگوں تک پہنچائیں۔ انہوں نےکہاکہ عوام نے معاشی مشکلات کا سامنا کیا ہے اور ریلیف ان کا حق ہے ، وزیر اعظم کا ٹویٹ ۔وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے مطابق یہ فیصلہ وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا جس میں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی اور دیگر وزارتوں اور محکموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، عالمی بینچ مارک برینٹ کروڈ منگل کو ڈالر کی مضبوطی، اعلیٰ خام درآمد کرنے والے چین میں کووِڈ 19 کی مانگ میں کمی، اور عالمی اقتصادی سست روی کے بڑھتے ہوئے خدشات کے باعث 7 ڈالر فی بیرل سے نیچے گر کر 100 ڈالر فی بیرل پر آ گیا۔آئل مارکیٹنگ کمپنی کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں 15 روپے اور 30 روپے فی لیٹر کمی کی توقع ہے لیکن امکان یہی ہے کہ حکومت 17 جولائی کے بعد 30 روپے پھر لیوی کی مد میں لگا ئے گی ۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم مخلصانہ طور پر بین الاقوامی مارکیٹ میں پٹرولیم کی کم قیمتوں کا فائدہ لوگوں کو بغیر کسی تاخیر کے دینا چاہتے تھے۔مسلم لیگ (ن) کی زیرقیادت مخلوط حکومت مئی کے آخری ہفتے سے پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ کررہی ہے کیونکہ اس نے آئی ایم ایف کی فنڈنگ کو غیر مقفل کرنے کے لیے ایندھن کی سبسڈی میں کمی کردی تھی۔