ڈالر کی اونچی اڑان نے حکومت کے لیے نیا امتحان کھڑا کردیا ہے روپے کی قدر گرنے سے بیرونی قرضوں میں کئی ارب کا اضافہ ہوگیا -فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق ڈالر 194.60 روپے سے 1.90 روپے بڑھ کر 196.50 روپے تک پہنچ گیا۔روپے کے مقابلے ڈالر کے مسلسل اضافے کا یہ سلسلہ گزشتہ ہفتے منگل کو شروع ہوا، جب بین الاقوامی کرنسی 188.66 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ اس کے بعد بدھ کو یہ بڑھ کر 190.90 روپے تک پہنچ گیا، جمعرات کو 192 روپے بڑھ گیا، جمعہ کو 193.10 روپے تک پہنچ گیا اور کل (پیر) کو 194 روپے سے اوپر گیا۔
جبکہ ایف اے پی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پیر کو گرین بیک 194.60 روپے پر بند ہوا، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بند ہونے کی شرح 194.18 روپے ریکارڈ کی۔ ۔
جب 11 اپریل کو مسلم لیگ (ن) کی مخلوط حکومت نے اقتدار سنبھالا تھا، اس وقت ڈالر کی قیمت 182.3 روپے تھی، اور اس کے بعد سے، روپیہ تقریباً 12 روپے گرگئی ہے جو 75 سالوں میں ایک نیا ریکارڈ ہے ۔
اس ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت نے موجودہ حکومت کا سانس لینا محال کردیا ہے عمران کے جلسوں سے اتنا نقصان حکومت کو نہیں پہنچا جتنا نقصان ڈالر کی اونچی اڑان اور مہنگائی کے ذریعے ہوا ہے -ڈالر کی پروازنے شہباز حکومت کو ہلا کررکھ دیا