ڈان لیکس کا مرکزی کردار طارق فاطمی جسے اسٹیبلیشمنٹ کے دباؤ پر نوازحکومت سے برطرف کیا گیا تھا ایک بار پھر وزیراعظم کے مشیر خارجہ امور کے عہدے پر واپس آگئے ہیں جس کے بعد امپورٹڈ حکومت کے الزام میں اور اٖضافہ ہونے کا امکان پیدا ہوگیا ہے -عمران خان اب اس بات کو جلسوں میں اور اچھالیں گے اور ان کی واپسی فوج کے مقتدر حلقوں کے لیے بھی پریشانی کا سبب بنے گی لگتا ہے مسلم لیگ ن نے اپنی غلطیوں سے کوئی سبق نہیں سیکھا
حکومت نے بدھ کے روز سید طارق فاطمی کو وزیر اعظم کا معاون خصوصی برائے امور خارجہ مقرر کیا ہے جو کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کو بھی قابل قبول نہیں ہوگی کیونکہ ان کی تقری کے بعد بلاول ڈمی وزیر خارجہ کہلائیں گے ۔
فاطمی ایک ریٹائرڈ سفارت کار ہیں اور ان کی پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) سے طویل وابستگی ہے۔ انہوں نے 2013 سے 2017 تک ایس اے پی ایم کے طور پر خدمات انجام دیں جب انہیں ڈان لیکس کی انکوائری کے نتیجے میں عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا
یہ پیشرفت شہباز شریف کی حکومت کی تشکیل کے مکمل ہونے کے لیے ایک ہفتہ طویل انتظار ختم کرنے کے بعد کابینہ کی حلف برداری کے ایک دن بعد سامنے آئی۔میڈیا میں بھی ان کی تقرری پر بہت تنقید کی جارہی ہے