صدر پاکستان عارف علوی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے کہا کہ وہ آئندہ عام انتخابات کے لیے تاریخیں تجویز کرے ۔ اسی ماہ کی 5اپریل 2022 کو ای سی پی کو لکھے گئے خط میں، صدر کے سیکرٹریٹ نے قومی اسمبلی کی تحلیل کی تاریخ سے 90 دن کے اندر یعنی عام انتخابات کے انعقاد کی تاریخ تجویز کرنے کو کہا ہے ۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ای سی پی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ آرٹیکل 48 کی شق 5 (اے) اور آئین کے آرٹیکل 224 کی شق 2 یہ فراہم کرتی ہے کہ صدر قومی اسمبلی کی تحلیل کی تاریخ سے 90 دن بعد کی تاریخ مقرر کریں گے۔ اسمبلی، قومی اسمبلی کے عام انتخابات کے انعقاد کے لیے۔خط میں کہا گیا ہے کہ عام انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے آئین کے مینڈیٹ کو انجام دینے کے لیے الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 57(1) کے تحت الیکشن کمیشن سے مشاورت کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ صدر نے 3 اپریل کو وزیراعظم عمران خان کے مشورے پر ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی جانب سے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو مسترد کرتے ہوئے ملک کو آئینی بحران سے دوچار کرنے کے متنازع حکم کے بعد قومی اسمبلی کو تحلیل کردیا تھا۔صدر مملکت نے نگراں وزیراعظم کے لیے نام تجویز کرنے کے لیے وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو خط بھی لکھا تھا۔اس کے لیے پی ٹی آئی نے سابق چیف جسٹس گلزار احمد کو نامزد کیا جب کہ مسلم لیگ ن کے صدر نے باضابطہ طور پر خط موصول ہونے کی تردید کی اور کہا کہ وہ دیگر اپوزیشن رہنماؤں سے مشاورت کریں گے۔