سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ وہ جب بھی نالہ لئی سکیم کا آغاز کرنے کا منصوبہ شروع کرنے لگتے ہیں کوئی نہ کوئی آفت نازل ہو جاتی ہے اور انہیں راولپنڈی کی عوام کے سامنے شرمسار ہونا پڑتا ہے -تحریک عدم اعتماد اور ملک خدادا میں پلانٹ کی گئی غیر ملکی سازش کے الزامات کے پس منظر میں کشیدہ سیاسی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ہفتہ کو اسٹیبلشمنٹ پر زور دیا کہ وہ مداخلت کرکے ملک میں نئے عام انتخابات کرائے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ منحرف قانون ساز قوم کی نمائندگی نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو آگے لے جانے کے لیے نئے عام انتخابات کے علاوہ کوئی حل نہیں بچا۔وزیر داخلہ نے تحریک عدم اعتماد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کو نئی زندگی دی، تحریک عدم اعتماد کے بعد ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔ تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ ان کے دور حکومت میں ان سے غلطیاں ہوئیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے ملک میں جاری سیاسی بحران کے تین حل پیش کیے
اسٹیبلشمنٹ فوری مداخلت کرے اور ملک میں فوری انتخابات کرائے جائیں۔
وہ اپوزیشن جماعتیں جنہوں نے مبینہ طور پر غیر ملکی افواج سے پیسے لینے کے بعد تحریک عدم اعتماد جمع کرائی ان پر پابندی عائد کی جائے۔
اگلی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لیے پی ٹی آئی کے تمام ایم این ایز اسمبلیوں سے مستعفی ہو جائیں۔
انہوں نے اداروں سے درخواست کی کہ وہ ملک کی سیاسی صورتحال کا نوٹس لیں کیونکہ سیاسی لڑائی ملک بھر میں شدو مد کے ساتھ پھیل چکی ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ادارے نہیں جانتے کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو اس منصوبے کے لیے رقم کس ملک سے آرہی ہے اوریہ رقم کون بھیج رہا ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ آئین کے آرٹیکل 94 کے تحت وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے باوجود نگراں وزیراعظم رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ ایک سال سے وزیراعظم سے کاؤنٹی میں نئے انتخابات کرانے کا کہہ رہے ہیں۔انہوں نے حکومت کو تجویز دی کہ رمضان کے مقدس مہینے کے فوراً بعد ملک میں نئے انتخابات کرائے جائیں۔