چین کے تیار کردہ جدید لڑاکا طیارے کو آج جمعہ کے مبارک روز رجے 10 -سی کو باضابطہ طور پر پاک فضائیہ میں شامل کر لیا گیا ہے۔ائیر چیف کی خصوصی دعوت پر وزیراعظم عمران خان جدید لڑاکا طیارے کی پی اے ایف میں شمولیت کی تقریب میں شرکت کر رہے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، چین فضائی حدود کے دفاع کے لیے ملک کی فوجی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے کل 25 جے 10 -سی لڑاکا طیارے پاکستان کو فراہم کرے گا۔
جنگی طیاروں کی پہلی کھیپ چینگڈو میں آزمائش کے بعد چند روز قبل پاکستان پہنچی ہے۔پاکستان ایئر فورس جے 10-سی کے مونو والے لڑاکا طیارے کی تصاویر حال ہی میں سوشل میڈیا پر سامنے آئیں اور میڈیا آؤٹ لیٹس کی جانب سے اسے بڑے پیمانے پر پھیلایا گیا۔اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے، چینی تجزیہ کاروں نے دونوں ممالک کے درمیان تازہ ترین دفاعی تعاون کو سراہتے ہوئے کہا پاکستانی فوج کی جنگی صلاحیتوں کو بڑھانے، چین کے ہوابازی کے سازوسامان کو فروغ دینے اور ملکی سلامتی کے دفاع کے لیے یہ طیارہ اہم کردار ادا کرے گا، ۔
سب سے پہلے سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی تصاویر میں دو جے – 10 دکھائے گئے ہیں، جو چین کے مقامی طور پر تیار کردہ ٹربوفان انجنوں سے لیس ہیں، جو نامعلوم مقام پر آزمائشی پروازیں کر رہے ہیں۔چینی تجزیہ کاروں نے گلوبل ٹائمز کو بتایا کہ یہ طیارہ پاک فضائیہ کی جنگی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کرے گا۔
یہ طیارے چین-پاکستان کے مشترکہ طور پر تیار کیے گئے ہلکے وزن کے لڑاکا طیارے امریکی ایف -16 سے زیادہ طاقتور ہیں، جو اس وقت پاک فضائیہ کے ساتھ خدمات انجام دے رہا ہے، چینی میگزین شپ بورن ویپنز کے ایگزیکٹو چیف ایڈیٹر شی ہونگ نے گلوبل ٹائمز کو بتایا تھا۔شی نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کی فضائیہ کے پرانے امریکی ساختہ لڑاکا طیارے سے بھی نمایاں طور پر زیادہ طاقتور ہے اور یہ رافیل لڑاکا طیارے کا مقابلہ کر سکتا ہے جو حال ہی میں ہندوستانی فضائیہ کے ساتھ خدمت میں داخل ہوا ہے -پاک فوج کا دعویٰ ہے کہ اس طیارے کے پاکستانی سکواڈمیں شامل ہونے سے جدید اعلیٰ جنگی صلاحیتیں پیدا ہوں گی۔