ہنگو کی تحصیل ٹل کے علاقے دوآبہ میں موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے ٹریفک پولیس کے دو کانسٹیبل جاں بحق ہوگئے۔
پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
اس سے قبل 30 جنوری 2022 کو ضلع جعفرآباد کے شہر ڈیرہ اللہ یار میں دستی بم حملے میں دو ٹریفک پولیس اہلکاروں سمیت کم از کم 17 افراد زخمی ہوئے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے سبط پور چوک پر دستی بم پھینکا اور پھٹ گیا جس کے نتیجے میں دو ٹریفک پولیس کانسٹیبلوں سمیت 17 افراد زخمی ہوگئے۔
دھماکے کے بعد سیکیورٹی اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو ڈسٹرکٹ اسپتال منتقل کیا۔ تاہم کم از کم چار زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
ہم نے شدید زخمی لوگوں کو ان کے سنگین زخموں کے پیش نظر لاڑکانہ منتقل کر دیا ہے،” ایک سینئر پولیس افسر نے کہا، انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کا ہدف پولیس اہلکار ہو سکتے ہیں جو اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے۔
پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے۔ تاہم ابھی تک کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
دریں اثناء وزیر اعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو اور سپیکر بلوچستان اسمبلی میر جان محمد خان جمالی نے ڈیرہ اللہ یار ٹاؤن میں معصوم لوگوں پر دستی بم حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا ہے تاکہ عوام میں خوف وہراس پیدا کیا جا سکے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی کارروائیوں کے ذریعے دہشت گرد اپنے مذموم عزائم کو پایہ تکمیل تک نہیں پہنچا سکتے اور جلد انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ کی اپنی ذمہ داری پوری کرے گی۔