پاکستان کی مشہور ٹک ٹاکر ایک نئی مشکل میں پڑ گئی ہیں آج ایف آئی اے نے بینکوں کو ہدایات جاری کیں کہ حریم شاہ کے ویڈیو پر اعتراف کے بعد ان پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ کیا جارہا ہے اس لیے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ٹک ٹاکر حریم شاہ کے اکاؤنٹس منجمد کر دیں ۔
12 جنوری کو حریم شاہ نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو پوسٹ کرنے کے بعد خود کو آبیل مجھے مار کے مصداق مشکل میں پھنسا لیا ۔ ایک منٹ کے کلپ میں حریم کو غیر ملکی کرنسی نوٹوں کے کئی بنڈل دکھائے گئے۔ حریم شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے پاکستان سے برطانیہ میں “بھاری رقم” سمگل کی۔
ویڈیو میں حریم کہتی ہیں آپ کیونکہ حریم شاہ نہیں ہیں اس لیے رقم لاتے وقت محتاط رہیں کیونکہ آپ پکڑے جا سکتے ہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ مجھے کسی نے نہیں روکا، اور وہ یقیناً ایسا نہیں کر سکتے میرے ہاتھ لمبے تھے اس لیے میں یہاں بہت آسانی سے رقم لے آئی ہوں ، لیکن پاکستان میں قانون غریبوں کے خلاف زیادہ کام کرتا ہے، اس لیے اس سے ہوشیار رہیں۔
ویڈیو کے آن لائن ہنگامہ برپا ہونے کے چند گھنٹے بعد، ایف آئی اے نے حریم کے دعووں کی تحقیقات کا اعلان کیا۔ حریم اپنے اصلی نام فضا حسین سے 10 جنوری کو کراچی سے فلائٹ لے کر دوحہ کے راستے برطانیہ گئی تھیں۔ ایف آئی اے نے کہا کہ غیر قانونی چینلز کے ذریعے رقم کی منتقلی منی لانڈرنگ کے زمرے میں آتا ہے۔
لیکن تھوڑی دیر بعد ہیرین نے ایک اور ویڈیو جاری کی اور اپنے پہلے بیان سے یو ٹرن لیا ۔ حریم نے دعویٰ کیا کہ ویڈیو میں رقم لندن میں اس کی بہن کی گاڑی کی فروخت سے آئی تھی اور ویڈیو کو مذاق کے طور پر ریکارڈ کیا گیا تھا لیکن اس وقت تک بہت دیر ہوچکی تھی تیر کمان سے نکل گیا تھا اور اب حریم شاہ کو لینے کے دینے پڑے ہوئے ہیں ۔