اسلام آباد ہائی کورٹ نے ناجائز تجاویزات کے خلاف جو اقدامات اٹھائے ہیں وہ قابل تحسین ہیں عدالت آزادانہ طور پر قانون کی رٹ قائم کرنے پر عمل پیرا ہے اور اس میں کسی کے ساتھ بھی رو رعایت نہیں برتی جارہی ایسا پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں پہلی بار ہو رہا ہے
اسی ضمن میں آج لاہور ہائی کورٹ نے دارالحکومت کے حکام کو حکم دیا کہ وہ آج مونال ریسٹورنٹ کو سیل کر دیں اور قبضہ شدہ اراضی پر بنائے گئے نیوی گالف کورس کا کنٹرول سنبھال لیں، عدالت نے مارگلہ ہلز نیشنل پارک کی 8000 ایکڑ اراضی پر فوج کے دعوے کو بھی غیر قانونی قرار دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کے چیف کمشنر عامر علی احمد کو یہ حکم جاری کیا۔جج نے کہا کہ یہ عدالت وسیع تر عوامی مفادات کا تحفظ کرے گی۔
جسٹس من اللہ نے کہا کہ تمام قوانین مسلح افواج کے تینوں ونگز پر لاگو ہوتے ہیں اور پوچھا کہ کیا ان پر عمل ہو رہا ہے ؟۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا پاکستان ایئر فورس نے کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) سے ان تعمیرات کی منظوری لی تھی جو اس نے کی تھی؟ ۔
یہ ممکن ہے کہ انہیں کچھ سیکورٹی خدشات لاحق ہوں
جج نے کہا کہ سیکرٹری دفاع کے تحفظات کو بھی سنا جائے اور قانون پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔ جسٹس من اللہ نے مزید کہا کہ اگر مونال کی لیز ختم ہو گئی ہے تو اسے سیل کر دیں۔ عدالت کے احکامات کی ہدایت پر سی ڈی اے حکام ریسٹورنٹ کو سیل کرنے گئے اور ریسٹورنٹ کو سیل کردیا ۔
انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی کو نیشنل پارک پر تعمیرات سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔
آئی ایچ سی نے سی ڈی اے کو آج مارگلہ گرینز گالف کلب کو اپنے قبضے میں لینے کا حکم بھی دیا۔
جسٹس من اللہ نے کہا کہ سیکرٹری دفاع کو نیوی گالف کورس کی تجاوزات کے بارے میں پوچھ گچھ کرنی چاہیے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔
نومبر9 کو، اسلام آباد ہائی کورٹ نے متعدد حکام کو مارگلہ ہلز نیشنل پارک اور جنگلی حیات کی پناہ گاہ کی تباہی کے بارے میں مطمئن نہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔ عدالت نے نقصان کا سروے کر کے رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔
عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان سے جنرل ہیڈ کوارٹرز کے ویٹرنری اور فارمز ڈائریکٹوریٹ، میسرز ریماؤنٹ، نیشنل پارک کے محفوظ علاقے میں سرکاری اراضی کی قانونی ملکیت یا انتظام کے بارے میں بھی سوال اٹھائے ۔