اس ہفتے کے شروع میں، کسی نے اداکار علیزے شاہ کی سگریٹ پیتے ہوئے ویڈیو ریکارڈ کی تھی۔ سوشل میڈیا پر اپ لوڈ ہونے کے فوراً بعد یہ کلپ وائرل ہوگیا۔
ویڈیو میں علیزہ کو ٹریفک سگنل پر ایک کار میں دکھایا گیا ہے۔ دن کا وقت ہے اور وہ اپنے دوستوں کے ساتھ کہیں جارہی تھیں اور ان کے کے ہاتھ میں سگریٹ تھی ۔
اس کلپ کے سوشل میڈیا پر گردش کرنے کے بعد، اداکار کو اس حرکت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا کیونکہ ہمارے معاشرے میں سگریٹ پینے والے مرد اور خواتین کو ناپسندیدگی کی نظر سے دیکھا جاتا ہے اور سگریٹ نوشی کو اچھا نہیں سنجھا جاتا اسی لیے ٹویٹر پر کچھ لوگوں نے اسے “منافق” کہا جبکہ دوسروں نے اس پر “یورپی کلچر” اپنانے کا الزام لگایا۔
اب ایسا لگتا ہے کہ علیزے کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے اور وہ ان لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی کی کوشش کر رہی ہے جنہوں نے اسے
فلمایا اور ویڈیو اپ لوڈ کیا۔ہفتے کے روز، اداکار نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر ایف آئی اے سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر سندھ کے سربراہ عمران ریاض کی کئی ویڈیوز شیئر کیں۔
“کسی کی تصویر لینا یا اس کی ویڈیو کو بغیر اجازت کے ریکارڈ کرنا، کسی بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اسے اپ لوڈ کرنا، شیئر کرنا، ٹویٹ کرنا، دوبارہ ٹویٹ کرنا، جیسا کہ علیزے شاہ کے معاملے میں ہوا ہے، الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016 کے تحت آتا ہے،” ریاض کر سکتے ہیں۔ ویڈیو میں کہتے سنا
یہ ایک جرم ہے اور اس کی سزا تین سال قید یا 10 لاکھ روپے جرمانہ یا دونو ں سزائیں بھی ہوسکتی ہیں