نیوزی لینڈ کی حکومت نے کرائسٹ چرچکی 2 مساجد میں حملے کے سلسلے میں عبدالعزیز اور نعیم راشد کو اعلیٰ ترین بہادری کے اعزاز سے نوازا ہے۔مارچ 2019 کو، برینٹن ٹیرنٹ، ایک 28 سالہ آسٹریلوی اور خود کو سفید فام بالادستی کا دعویٰ کرنے والے، پر لِن ووڈ اور النور مساجد میں فائرنگ کرنے کے بعد قتل کے 51 اور قتل کی کوشش کے 39 الزامات عائد کیے گئے۔
متاثرین میں سے نو پاکستانی نژاد تھے۔ ایک، نعیم راشد کو پاکستان کی طرف سے بعد از مرگ بہادری کا ایوارڈ دیا گیا جب اس نے بظاہر گولی مارنے سے پہلے بندوق بردار سے نمٹنے کی کوشش کی۔حملے کے دوران دوسروں کا دفاع کرتے ہوئے ان کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے نیوزی لینڈ کی حکومت نے ڈاکٹر نعیم راشد کو بہادری کا سب سے بڑا اعزاز دی نیوزی لینڈ کراس سے نوازا ہے۔
دوسری جانب عبدالعزیز کو بہادری کے اعلیٰ ترین اعزاز سے بھی نوازا گیا۔ اس نے قاتل کو للکارا اور بندوق بردار کے پیچھے بھاگ کر اس کا پیچھا کیا اور ایک مشین اس کی سمت پھینک دی۔یہ لوگ “بے لوث اور غیر معمولی” تھے، وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے ایک بیان میں کہا، ” اس دن اپنی جان پر کھیل کر قاتل کو پکڑنے کی کوشش کرنے والے دل کی گہرائیوں سے قابل احترام اور ہمارا فخر ہیں ، ہم سب ان کے مشکور ہیں” ۔
ان میں سے ہر ایک نے اپنی جانکی بازی دوسروں کی زندگیاں بچانے کے لیے لگا دی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان کے اجتماعی اقدامات نہ ہوتے تو جانی نقصان اس سے بھی زیادہ ہو سکتا تھا۔
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کا کہنا تھا کہ “ہم ان 51 شہداء کو ہمیشہ یاد رکھیں گے جو مر گئے “