نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے بدھ کے روز تین کیٹیگریز کے لیے بوسٹر ڈوز ایڈمنسٹریشن کی منظوری دی جن میں ہیلتھ کیئر ورکرز، 50 سال سے زیادہ عمر کے شہری اور امیونوکمپرومائزڈ افراد شامل ہیں۔
وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیرصدارت اور نیشنل کوآرڈینیٹر میجر جنرل محمد ظفر اقبال اور ایس اے پی ایم ڈاکٹر فیصل سلطان کی مشترکہ صدارت میں ہونے والے این سی او سی کے اجلاس میں کہا گیا کہ یہ خوراک مفت ہوگی اور ویکسین کی آخری خوراک کے چھ ماہ بعد دی جاسکتی ہے۔
انہوں نے صوبوں پر مزید زور دیا کہ وہ نئے کورونا وائرس کے مختلف قسم کو کنٹرول کرنے کے لیے ویکسینیشن کے اہداف حاصل کریں۔
فورم نے ویکسینیشن کے لازمی نظام کے حوالے سے سخت اقدامات کرنے پر اتفاق کیا۔
اجلاس کے دوران اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ ویکسی نیشن ٹیموں کو مختلف عوامی مقامات پر تعینات کیا جائے تاکہ موقع پر موجود افراد کو ویکسین لگائی جا سکے۔
آج سے فرض شناسی کے نفاذ کے لیے خصوصی مہم چلائی جائے گی۔
فورم نے صوبوں اور متعلقہ حکام کو ویکسینیشن کے لازمی نظام کے حوالے سے زیرو ٹالرینس کی پالیسی کا مظاہرہ کرنے کی ہدایت کی۔
مزید برآں، ایسے لوگوں تک پہنچنے کے لیے کال سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جنہیں دوسری خوراک نہیں ملی ہے۔ ملک بھر میں کل 40 کال سینٹرز قائم کیے گئے ہیں، جب کہ ویکسین کی دوسری خوراک کو یقینی بنانے کے لیے ان نمبروں میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔
بعد ازاں، اپنی پریزنٹیشنز میں، صوبائی وزرائے صحت اور چیف سیکریٹریز نے فورم کو ویکسینیشن مہم کو بڑھانے، ٹیسٹنگ نمبروں کو بہتر بنانے اور کال سینٹرز کے قیام کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔
صوبائی نمائندوں نے کورونا وائرس کی نئی قسم پر توجہ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور ویکسینیشن کی صورتحال اور تارکین وطن کی جانچ کے لیے ہوائی اڈوں پر ضروری اقدامات کرنے کی تجویز دی۔