اس وقت ملک میں معاشی حالات جس طرف جارہے ہیں 2 وقت کی روٹی کمانا بھی مشکل ہوگیا ہے مگر ان حالات میں ایک خبر نے پورے پاکستان کو ششدر کردیا جب ایک خبر منظر عام پر آئی کہ ایک بھکاری کے اپنے بنک اکاؤنٹ میں 17 لاکھ روپے موجود ہیں اور اس نے بچوں کے نام 10 ملین کی انشورنس پالیسی بھی کروارکھی ہے اور اس کے بچے مہنگے ترین سکول میں تعلیم حاصل کررہے ہیں
ملک کی سپریم ٹیکس وصولی کا ادارہ ایف بی آر بھکاری شوکت کی ملکیت کے اثاثوں کی تفصیلات دیکھ کر حیران رہ گیا ، اس کو ملتان کا ‘امیر ترین’ بھکاری کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا ۔
ان تفصیلات کے بعد شوکت بخاری کو ٹیکس نوٹس دیا گیا کیونکہ ایف بی آر کے مطابق اس کے بینک اکاؤنٹ میں 1.7 ملین روپے جمع کرائے گئے جبکہ اس کے بچے شہر کے مہنگے سکول میں پڑھ رہے ہیں۔
بھکاری سے یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ وہ جواب دے کہ اس نے اپنے بچوں کے لیے 10 ملین روپے کا لائف انشورنس کیسے خرید ا۔ شوکت بخاری سے کہا گیا ہے کہ وہ ذرائع آمدنی کے بارے میں جواب دیں اور وہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں کیوں ناکام رہے۔
معلوم ہوا ہے کہ شوکت خود کو ٹیکس ادا کرنے سے بچانے کے لیے مفرور ہوگیا جبکہ ایف بی آر نے اس کے ٹھکانے کا پتہ لگانے کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔
واضح رہے کہ شوکت بخاری نے سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر اپنی آمدنی کے بارے میں بیانات دیئے گئے تھے۔
فیس بک پر شوکت بخاری کی وائرل ویڈیوز کے مطابق وہ ملتان کے شاہ جمال علاقے کا رہائشی ہے اور علاقے میں بھیک مانگتا تھا اور روزانہ ایک ہزار روپے کماتا تھا۔