جمعہ کے روز افغانستان کے شہر قندوز میں ایک مسجد کو نشانہ بنایا گیا جس میں 50 سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں اور مزید افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے وزارت داخلہ کے ترجمان قاری سید خوستی نے تفصیلات بتائے بغیر اے ایف پی کو دھماکے کی تصدیق کی۔ مقامی باشندوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ دھماکا مسجد میں جمعہ کی نماز کے دوران ہوا ۔
ویڈیو فوٹیج میں مسجد کے اندر ملبے سےایسی کالے لباس میں جلی لاشیں دکھائی گئی ہیں جو شیعہ برادری کے لوگ ایام غم کے طور پر پہنتے ہیں۔فوری طور پر کسی گروپ نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ حالیہ ہفتوں میں کابل کی اس مسجد سمیت کئی مسجدوں میں دھماکے ہوئے ، جن میں سے کچھ کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی ہے۔
ان حملوں نے طالبان کی سیکورٹی کو چیلنج کیا ہے ، طالبان نے اگست میں ملک پر قبضہ کر لیا تھا اور اس کے بعد کابل میں داعش کے خلیوں کے خلاف کارروائیاں کی ہیں۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹر پر کہا ، “آج دوپہر ہمارے شیعہ ہم وطنوں کی ایک مسجد میں دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ہمارے متعدد ہم وطن شہید اور زخمی ہوئے۔”