اسلام آباد میں تحریک انصاف کے 8 ستمبر کے جلسے میں ہونے والی تقاریر کے بعد پی ٹی آئی کارکنوں اور ارکان اسمبلی کے خلاف کریک ڈاؤن کا جو سلسلہ شروع ہوا اس سے ملک میں ایک بار پھر سیاسی حالات کشیدہ ہوگئے ہیں -پولیس نے رات گئے کئی ارکان قومی اسمبلی کو پارلیمنٹ کے باہر اور اندر سے جو گرفتاریاں کین اس سے ملک بھر میں نئی کشیدگی پیدا ہوگئی -سب سے زیادہ ہلچل اس وقت ہوئی جب تحریک انصاف کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کے اچانک غائب ہونے کی خبریں آئیں تاہم وہ 10 گھنٹے غائب رہنے کے بعد منظر عام پر آگئے -اب کے پی کے اسمبلی میں ایک اہم اجلاس شروع ہورہا ہے جس میں کئی اہم فیصلے متوقع ہیں –
اس کے بعد قومی اسمبلی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا جس میں تحریک انصاف نے اس پر شدید آواز اٹھائی – اس پر پارلیمنٹ ہاؤس سے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی گرفتاری پرسپیکر سردار ایاز صادق نے آئی جی اسلام آبادکو ٹیلی فون کیا اور شدید برہمی کااظہار کرتے ہوئے تمام گرفتار ارکان کو رہا کرنے کا حکم دیدیا۔ اپنے ارکان اسمبلی کی گرفتاری پر قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کی جانب سے شدید احتجاج پر سپیکر ایاز صادق نےپی ٹی آئی ارکان اور دیگر کو اپنے چیمبر میں بلالیا، سپیکر ایاز صادق نے ارکان کی موجودگی میں آئی جی اسلام آباد کو فون کیا،سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے تمام گرفتار ارکان کو رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد سے تمام واقعات کی رپورٹ طلب کرلی،سپیکر نے تمام ارکان کوپروڈکشن آرڈرز کے ذریعے رہا کرنے کاحکم دیا۔
سپیکر ایاز صادق نے آئی جی اسلام آباد پر شدید برہمی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ میں اس واقعے پر بہت رنجیدہ ہوں،نہ آپ پارلیمنٹ ہاؤس سے کسی کو گرفتار کر سکتے ہیں نہ پارلیمنٹ لاجز سے،ان پارلیمنٹیرینز کو فوراً رہا کیا جائے،سپیکر نے شیر افضل مروت کی گرفتاری کی فوٹیج بھی دیکھی،سپیکر قومی اسمبلی نے ان افراد کے حراست کے طریقہ پر بھی اعتراض کیا ایاز صادق نے پولیس سے کہا کہ قومی اسمبلی کے ایم این ایز خواہ ان کا تعلق کسی بھی جماعت سے ہو ،اپنے ممبران کی تذلیل کسی صورت برداشت نہیں کروں گا، کل جن ارکان کو بھی گرفتار کیا گیا ان سب کو فوری رہا کیا جائے۔
ارکان پارلیمنٹ کی گرفتاری پر سپیکر قومی اسمبلی کا ایکشن ؛رہائی کا حکم
Leave a comment
Leave a comment