اے آر وائی نیوز کے ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے 10 جولائی سے پہلے بجلی 5 روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔نیوز چینل کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل رابطہ ہوا ہے، آئی ایم ایف کو بجٹ کے مشکل فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا، آئی ایم ایف کو گیس کی قیمتوں میں اضافے کے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔
آئی ایم ایف نے بجٹ میں سخت معاشی فیصلوں اور گیس مہنگی کرنے کے اقدامات کو سراہا، اور معیشت کی بہتری کے لیے تاحال کیے جانے والے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ نئے قرض پروگرام کا معاہدہ رواں ماہ طے پانے کا امکان ہے، نئے قرض پروگرام پر اسٹاف لیول مذاکرات مئی میں ہو چکے ہیں، مئی سے اب تک پاکستان نے بیش تر پیشگی اہداف حاصل کر لیے، پاکستان آئی ایم ایف سے 8 ارب ڈالر لینے کا قرض پروگرام لینا چاہتا ہے، تاہم آئی ایم ایف نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ زیادہ قرض کے لیے زیادہ شرائط ماننا ہوں گی۔
وزارت خزانہ کا مؤقف ہے کہ تمام شرائط قبل از وقت مکمل کی گئی ہیں، پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ نئے قرض پروگرام کا حجم ہماری ضرورت کے مطابق کیا جائے، دوسری طرف حکومت پاکستان کی بجلی کے ریٹ نہ بڑھانے کے لیے متبادل طریقہ کار کی تلاش میں ہے۔لگتا یہی ہے کہ آئی ایم ایف نے فیصلہ کرلیا ہے کہ غریب آدمی کی جیب سے ایک ایک پیسہ اور بدن سے خون کا ایک ایک قطرہ نچوڑنا ہے،مگر آئی ایم ایف کے فیصلوں پر اس طرح عمل درآمد کرنے کا خمیازہ حکومت کو ہی بھگتنا ہے اور اگر مہنگائی کی یہی رفتار رہی تو نون لیگ اور اس کے اتحادیوں کو اگلے الیکشن میں عوام کے سامنے آنے کے لیے کوئی کینڈیڈیٹ نہیں ملے گا – اور یہ باتیں حکومت کے بہت قریب رہنے والے صحافی کررہے ہیں –