کل قومی اسمبلی میں امریکی گانگریس کی پاکستان میں ہونے والے الیکشن کے خلاف قرار داد کے ری ایکشن میں ایک قرار داد پیش ہوئی تھی اور آج پنجاب اسمبلی میں ایک اور قرارداد پیش کی گئی جس میں امریکہ کو پاکستان کے کاموں میں مداخلت سے باز رہنےکا مشورہ دیا گیا -مگر اس کے بہت خطرناک نتائج نکل سکتے ہیں کیونکہ ہمارے خلاف مختلف طرح کی پابندیوں کی قرارداد بھی پیش ہوسکتی ہے جو ہمارا ملک ان حالات میں بالکل افورڈ نہیں کرے گا -اب حکومت زیادہ بہتر جانتی ہے کہ کہ اس نے کیا کرنا ہے مگر بظاہر یہی لگ رہا ہے کہ یہ فیصلہ بھی عجلت مین کیا گیا ہے –
اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود قومی اسمبلی میں امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف قرارداد منظور کرلی گئی۔امریکی ایوان نمائندگان کی پاکستان سے متعلق قرارداد کے جواب میں قرارداد کی تحریک قومی اسمبلی میں شائستہ پرویز ملک نے پیش کی، شائستہ پرویز کا کہنا تھا کہ آج اس اپوزیشن کو شرم آنی چاہیے، یہ ملک کی خود مختاری کا سوال ہے۔ہمارے ملک میں جس قسم کی مداخت ہوئی یہ قابل مذمت ہے۔مگر وہ یہ بھول گئیں کہ امریکی پارلیمنٹ میں یہ قرارداد پاس ہوئی ہے کہ پاکستان میں عوام اور عدلیہ کو آزادی ملے اور الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات ہوں اور عوام کے ساتھ ظلم اور ناانسافی نہ ہو –
قومی اسمبلی میں منظور کی گئی قرار داد میں کہا گیا کہ امریکی ایوان نمائندگان میں 25 جون 2024 کو منظور کی گئی قرارداد “پاکستان میں جمہوریت کی حمایت کا اظہار” کا ایوان نوٹس لے رہا ہے۔پاکستان 1973 کے آئین کی روح کے مطابق جمہوریت کے عالمی اصولوں اور اس میں درج بنیادی انسانی حقوق کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتاہے۔ہمارے عوام کی امنگوں اور ہمارے بانیان کے وژن کے مطابق مذکورہ بالا اصولوں کی حفاظت اور ان کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعادہ کرتا ہے۔
انھون نے اس بات کا اعادہ بھی کیا کہ امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد واضح طور پر غلط فہمی کا نتیجہ ہے۔ اسمبلی ممبران نے اس بات پر بھی دکھ کا اظہار کیا کہ یہ قرارداد 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات میں لاکھوں پاکستانیوں کے حق رائے دہی کے آزادانہ استعمال کو تسلیم نہیں کرتی۔ ایک آزاد اور خودمختار ملک کی حیثیت سے پاکستان اپنے اندرونی معاملات میں کسی قسم کی مداخلت قبول نہیں کرے گا اور یہ قرارداد ایسا کرنے کی کوشش ہے۔
یہ ایوان امریکہ کے ساتھ مضبوط، باہمی احترام اور اور تعاون پر مبنی برابری کی بنیاد پر دوطرفہ تعلقات کے ساتھ اس امید کا اظہار کرتا ہے کہ مستقبل میں امریکی کانگریس ہمارے عوام اور ممالک دونوں کے باہمی فائدے کے لیے تعاون کی راہوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پاکستان امریکہ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں مزید تعمیری کردار ادا کرے گا۔