پاکستان کے اس وقت جو حالات ہیں اس کو دیکھ کر کوئی بھی ملک پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں اس کا اظہار چینی وفد نے پاکستان کے دورے کے دوران کیا تھا -آج اس پر نائب وزیراعظم کا بیان آگیا ہے -نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ چینی وفد پاکستان میں سیاسی نبض دیکھنے آیا تھا اور سیاسی استحکام پاکستان کےلئے بہت ضروری ہے۔مگر پھر بھی اس حوالے سے کوئی کام نہیں ہورہا حکومت اپنی اسی پالیسی پر چل رہی ہے جس کی وجہ سے کاروبار نہیں ہورہا –
اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہم بھارت سے باہمی احترام کی بنیاد پر پرامن تعلقات چاہتے ہیں مگر پاکستان بھارتی بالادستی کے قیام کی یک طرفہ کوششوں کو قبول نہیں کرے گا، بھارت پاکستان میں ماورائے عدالت قتل کے واقعات میں ملوث ہے ، ہم بھارت سے کشمیر سمیت تمام دیرینہ مسائل پر بات چیت کے خواہاں ہیں، بھارت کی ذمہ داری ہے وہ تمام مسائل پر با مقصد و نتیجہ خیز مذاکرات کے لئے سازگار ماحول بنائے، ۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ سی پیک علاقائی خوشحالی اور پاک چین اقتصادی ٹرن آوٹ بہتر بنانے میں مددگار ہو سکتا ہے، پاکستان میں چینی باشندوں کے تحفظ کو ہر صورت میں یقینی بنائیں گے جبکہ ایران، خلیجی ممالک، ترکیہ، آذربائیجان اور دیگر وسط ایشیائی ممالک ہماری ترجیحات ہیں، ہم برطانیہ، روس اور یورپی یونین سے اچھے تعلقات کےلئے کوشاں ہیں، اپنی خارجہ پالیسی ایجنڈا کے لئے وسائل کا ہر اونس استعمال کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ملکی عدم استحکام نے سب کچھ تباہ کردیا، عالمی امن و استحکام میں پاکستان کو اپنے اہداف کو یقینی بنانا ہو گا، لوگ کہتے تھے پاکستان سفارتی سطح پر تنہا ہو چکا ہے مگر یو این سلامتی کونسل کے انتخابات نے ثابت کیا پاکستان واپس آ چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت نے اقتصادی صورتحال بہتر بنائی اور ملک نے آئی ایم ایف پروگرام مکمل کیا، ڈیفالٹ،اکنامک ڈیٹ اور پراپیگنڈا جیسی فضول باتوں کو اب رکنا چاہئے، جب پاکستان کی بات آئے تب سیاست سے اجتناب کرنا چاہئے۔
چینی وفد پاکستان میں سیاسی نبض دیکھنے آیا تھا ؛اسحاق ڈار
Leave a comment
Leave a comment