سابق کپتان شاہد آفریدی بھی شاہین شاہ آفریدی سے کپتانی چھین لینے کے فیصلے پر بہت ناخوش ہیں ان کا کہنا تھا کہ بابر اعظم کو شاہین کی کپتانی میں کھیلنا چاہئے تھا اس طرح ان کی عزت میری اور دنیا کی نظر میں اور بڑھ جاتی۔گزشتہ برس بھارت میں پاکستانی ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد بابر اعظم نے کپتانی چھوڑنے کا فیصلہ کیا تھاجس کے بعد شاہین آفریدی کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی کپتانی سونپی گئی تھی۔ مگر شاہین شاہ آفریدی اچھے کپتان ثابت نہ ہوسکے یا انہیں سیاست کرکے ہروایا گیا اس کا فیصلہ تو کوئی عدالتی کمیشن ہی کرسکتا ہے مگر حقیقت یہی ہے کہ ان کی قیادت میں قومی ٹیم کو نیوزی لینڈ کے خلاف 5 ٹی20 میچوں کی سیریز میں 1-4 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد پی سی بی نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے قبل بابراعظم کو ایک بار پھر ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے کا کپتان مقرر کیا تھا تاہم اس بار شاہین نے بابر کی نائب کپتانی قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔
شاہد آفریدی نے ایک بار پھر شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ نے شاہین کو کپتان بنا ہی دیا تھا تو یہ بہت غلط طریقہ تھا کہ فوراً ہی اسے کپتانی سے ہٹادیا جائے۔ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے دوران قومی ٹیم میں گروپنگ پر بات کرتے ہوئے سابق کرکٹر نے کہا کہ گروپنگ کسی بھی کپتان کو کمزور بنادیتی ہے، جب کسی ٹیم میں گروپ بننے لگیں تو اس کا مطلب ہے کہ کپتان کی عزت لڑکوں کی نظر میں کم ہونے لگی ہے،گروپ بننے کی وجہ سے کپتان کمزور ہوجاتا ہے کیوں کہ آپ ہر ناکامی پر بولرز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں کبھی بیٹسمین پر تنقید نہیں ہوتی، اگر کپتان مضبوط ہوگا تو کبھی ایسی گروپنگ کی باتیں نہیں نکلیں گی۔
اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر سہیل تنویر نے شاہد آفریدی کے مؤ قف کی تائید کہ یہ بات صرف شاہین شاہ آفریدی کیلئے نہیں کی جارہی ، شاہین کے علاوہ بھی اگر کوئی اور کھلاڑی جسے بابراعظم کی جگہ کپتان بناکر فوراًہی ہٹادیا جاتا تو یہ چیز اس کھلاڑی کو بھی پسند نہیں آتی۔ظاہر ہے کہ پھر وہ اس طرح پرفارم کرہی نہیں پاتا جس سے پوری ٹیم متاثر ہوتی ہے –
شاہد آفریدی نے بھی بابر اعظم سے بڑا شکوہ کردیا
Leave a comment
Leave a comment