جمعرات کی رات کو متحدہ عرب امارات میں ایک میچ کے دوران ایک کھلاڑی رہائشی مندیپ سنگھ ڈی ہائیڈریشن اور شدید گرمی کے سبب ہیٹ سٹروک سے انتقال کر گیا تھا، تاہم اب ڈاکٹرز اور کرکٹ کوچز بھی کھلاڑیوں کو تنبیہہ کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق بھارتی تارکین وطن مندیپ سنگھ گزشتہ 15 سال سے امارات میں رہائش اختیار کیے ہوئے تھا، جبکہ وہ فلائی دبئی کے لیے کام کرتا تھا۔جہاں اس کے ساتھ یہ واقعہ پیش آگیا –
لیکن کرکٹ کے جنون نے اسےسخت گرمی میں بھی میچ کھیلنے پر مجبور کیا جس کی وجہ سے اس کی جان چلی گئی، عرب میڈیا سے گفتگو میں وژن کرکٹ گراؤنڈ انتظامیہ کا بتانا تھا کہ شارجہ کے گراؤنڈ کو کرایہ پر دیا گیا تھا، جہاں ٹورنامنٹ منعقد تھے، جبکہ جمعرات کے روز بھی دبئی سُپر کنگز اور ٹائٹنز کے درمیان مقابلہ تھا جو کہ رات ساڑھے 8 سے 12 تک جاری رہا۔
جبکہ کھلاڑی کی موت پر ماہرین کرکٹ اور کوچ گوپال جسپرا کا کہنا تھا کہ آؤٹ ڈور کرکٹ سخت موسم کے درمیان نہیں کھیلنی چاہیے، جبکہ کرکٹ رات کے وقت میں ہی شروع کریں، گرم موسم میں کرکٹ کھیلنا جان کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ برجیل رائل اسپتال میں اسپیشلسٹ انٹرنل میڈیسن ڈاکٹر احمد محمد عبدالرزاق کہتے ہیں کہ کھلاڑی گرمی کی تھکن کا شکار ہو جاتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ اگر انہیں ورزش میں مشکل کا سامنا کرنا پڑے تو سمجھ جائیں کوئی نہ کوئی گڑ بڑ ہے ۔جبکہ ڈاکٹر کا ہدایت میں کہنا تھا کہ دن کے سخت اور گرم ترین حصے میں کرکٹ کھیلنے سے مکمل اجتناب کریں، اپنے جسمانی درجہ حرارت کو سخت گرم موسم کے حساب سے تیار کرنے کے بعد ہی کرکٹ کھیلیں اور میچ کے دوران ٹھنڈے مشروبات اور پانی کا استعمال کثرت سے کریں ۔