پاکستان ٹیم کی بدترین شکست پر سابق کھلاڑی سخت غصے میں دکھائی دیتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ ٹیم میں اتحاد اور اتفاق نہیں گروپنگ ہے وہ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لیے قوم کے جزبات سے کھیل رہے ہیں .محسن نقوی نے بھی اب کئی ناکارہ کارتوسوں کو ٹیم سے نکالنے کا عندیہ دے دیا
سینیئر کرکٹ تجزیہ کار سکندر بخت نے کہا ہے کہ اگر نسیم شاہ 2 چوکے مار سکتا ہے تو کیا افتخار نہیں مار سکتا؟ کیا عماد وسیم جسے ہم گھر سے اٹھا کر لائے ہیں کہ سر آئیں آپ اور کھیلیں ہمارے لیے، کیا وہ یہ2 چوکے نہیں مار سکتے تھے؟ اگر آگے جاکر یہ ٹیم کوالیفائی نہیں کرتی، جو کہ اب لگتا ہے کہ نہیں کر پائے گی، تو ان چار پانچ لوگوں کو کرکٹ سے فارغ کردینا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ شاداب ، فخر، افتخار اور عماد وسیم کو گھر بٹھائیں –
“جیو نیوز” سے گفتگو میں انہوں نے سوال کیا کہ ایسا کیا تھا کہ نسیم شاہ نے 2 چوکے مار لیے اور جن کو بیٹر کرکے لاکر کھلایا تھا ان چار پانچ بیٹروں سے 2چوکے نہیں لگائے گئے، انھوں نے سب سے زیادہ اس بات پر حیرانی اظہار کیا کہ ان کھلاڑیوں نے میچ جیتنے کی کوشش ہی نہیں کی ۔
واضح رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بیٹرز کی لاپروائی ، غیر ذمہ داری اور غفلت نے پاکستان کو جیتا ہوا میچ ہروا دیا۔پاکستانی بیٹرز بھارت کے خلاف 120 رنز کا ہدف بھی حاصل نہ کر سکے ۔ فخر زمان ، شاداب خان ، عماد وسیم کو جب سنگلز بنانے تھے اس وقت لمبی ہٹ لگانے کی کوششں کرتے رہے اور جب ہٹ لگانی تھیں تو سنگلز بنائے۔ بھارت نے میچ 6 رنز سے جیت کر پاکستان کی سپر 8 تک رسائی تقریباً ناممکن بنا دی، اگر امریکہ نے آئرلینڈ کو ہرا دیا تو پاکستان کیلئے ورلڈ کپ کا سفر ختم سکتا ہے۔جس کے روشن امکانات ہیں -مگر اس بار پاکستانی قوم ان کو معاف کرنے والی نہیں ہے یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ٹیم کی وطن واپسی پر ان کے خلاف احتجاج کا منظر دیکھنے کو ملے یا اگلے 2 میچز میں بھاری رقم خرچ کرکے سٹیڈیم آئے پاکستانی تماشائی ان کو ٹرول کریں –