پاکستان میں جس کھیل میں سب سے زیادہ پیسہ ہے وہ کرکٹ ہے جبکہ باقی تمام کھیلوں میں کھلاڑیوں کا مشکل چولہا ہی جل پاتا ہے -ایک کھلاڑی کی ماہانہ آدمی آرمی چیف کی ایک سال کی تنخواہ سے بھی زیادہ ہے اس کے علاوہ لیگ ٹورنامنٹ کھیل کر یہ کروڑوں روپے علیحدہ سے کماتے ہیں ،مگر افسوس پھر بھی 25 ،25 ڈالر لےکر اپنے ساتھ تصاویر بنواتے ہیں –
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کو کس حساب سے اور کتنی تنخواہ ملتی ہے آپ کو بتاتے ہیں ، پی سی بی سینٹرل کنٹریکٹ کی اے کیٹگری میں آنے والے کھلاڑیوں کو 45 لاکھ جبکہ بی کیٹگری کے کھلاڑیوں کو 30 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ ادا کرتا ہے۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے حالیہ کنٹریکٹس کے مطابق کیٹگری اے کے کھلاڑیوں کی ماہانہ تنخواہ میں 202 فیصد جبکہ کیٹگری بی کے کرکٹرز کے لیے 144 فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔ کیٹگری سی اور ڈی کے لیے 135 اور 127 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔پی سی بی کی جانب سے گزشتہ سال ستمبر میں قومی کرکٹرز کے نئے کنٹریکٹس کا اعلان کیا گیا تھا، قومی کرکٹرز کو کارکردگی کے لحاظ سے اے، بی، سی اور ڈی کیٹگری دی گئی تھی۔پی سی بی کی طرف سے جاری کردہ لسٹ کے مطابق اے کیٹگری میں بابر اعظم، شاہین آفریدی اور محمد رضوان کو شامل کیا گیا تھا۔ اے کیٹگری میں موجود تینوں کھلاڑیوں کی ماہانہ تنخواہ 45 لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی۔یہ وہ تینوں کھلاڑی ہیں جو سپر اوور میں کہیں نظر نہیں آئے
بی کیٹگری میں شامل کھلاڑیوں کو ماہانہ 30 لاکھ روپے تک معاوضہ دیا جارہا ہے۔ بی کیٹگری میں شاداب خان، فخر زمان، حارث رؤف اور نسیم شاہ شامل ہیں۔سی اور ڈی کیٹگری کھلاڑی ساڑھے 7 سے 15 لاکھ روپے تک ماہانہ تنخواہ لے رہے ہیں۔ سی کیٹگری میں عماد وسیم جبکہ ڈی کیٹگری میں افتخار احمد، حسن علی اور صائم ایوب شامل ہیں۔خیال رہے کہ اس کے علاوہ تینوں فارمیٹ کے مطابق مقررہ میچ فیس اور میچ ایوارڈز بھی قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کے حصے میں آتے ہیں۔اور دنیا بھر کی لیگز کے ذریعے یہ کتنا پیسہ جمع کررہے ہیں اس کا تو آپ سب کو بخوبی علم ہے ہی کیونکہ ہر لیگ بتاتی ہے کہ اس نے کس کھلاڑی کو ٹورنامنٹ کے کتنے پیسے دینے ہیں –