عمران خان کے ایک ٹویت پر حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ اس پر بھی پی ٹی آئی راہنماؤں کے خلاف مقدمہ قائم کرے پھر اس پر تیزی سے عمل درآمد ہوا اور ایف آئی اے نے تحریک انصاف کو شوکاز نوٹس جاری کردیا اس پر تحریک انصاف والے پھر عدالت کی جانب بھاگے اور انہیں عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا –
بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ایکس ہینڈل سے شیخ مجیب الرحمٰن سے متعلق پوسٹ کا کیس،چیئرمین بیرسٹر پی ٹی آئی گوہر اور سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن کو عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا ۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے بیرسٹر گوہر اور رؤف حسن کے خلاف ایف آئی اے کو تادیبی کاروائی سے روک دیا ،عدالت نے حکم دیا کہ رؤف حسن اور بیرسٹر گوہر ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوں ، ایف آئی اے دونوں کو نا ہراساں کرے نا تادیبی کارروائی کرے ۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ایف آئی اے طلبی نوٹسز کے خلاف تحریری حکم جاری کر دیا،ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرکے 25 جون تک جواب طلب کرلیا گیا۔عدالتییں کیوں ایسا کررہی ہیں اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ایک تو عوام ایسے فیصلوں پر نہ صرف حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتی ہے بلکہ عدالتوں کے ججز پر بھی انگلیاں اٹھاتی ہے اس لیے اب عدالتین صرف قانون اور انصاف پر مبنی فیصلے کررہی ہیں جس کی وجہ سے پی ٹی آئی کو ریلیف مل رہا ہے –