آج پاکستان نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک اور سنگ میل عبور کرلیا -پاکستان کا دوسرا سیٹلائٹ پاک سیٹ ایم ایم 1 خلاء میں لانچ کردیا گیا ،پہلا سیٹیلائٹ 2011 میں لانچ کیا گیا تھا -۔پاکستان سپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان کا دوسرا کمیونیکیشن سیٹلائٹ پاک سیٹ ایم ایم 1 ، 5ٹن وزنی سیٹلائٹ جدید ترین مواصلاتی آلات سے لیس ہے، جس کی مدد سے پاکستان کےطول و عرض میں تیز ترین انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی جا سکے گی۔سیٹلائٹ زمین سے 36000 کلومیٹر کی اونچائی پر خلاء میں داخل کیا جائے گا، سیٹلائٹ کو زمین سے خلا تک پہچنے میں3 سے 4روز لگ سکتے ہیں، یہ ای کامرس، ای گورننس اور معاشی سرگرمیوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔
“جیو نیوز” کے مطابق ترجمان سپارکو کا کہنا ہے کہ ایم ایم ون سیٹلائٹ سپارکو اور چائنیز ایرو اسپیس انڈسٹری کے اشتراک سے بنایا گیا ہے، پاک سیٹ ایم ایم ون 15 برس تک کام کرے گا، پاک سیٹ ایم ایم ون ٹی وی نشریات، سیلولر فون اور براڈ بینڈ سروس بہتر بنانے میں مدد دے گا، پاک سیٹ ون ایم ایم رواں برس اگست میں سروس دینا شروع کر دے گا، پاک سیٹ ایم ایم ون کے اے بینڈ 10گیگا بائٹس فی سیکنڈ صلاحیت کا حامل ہے۔
اس وقت پاکستان کے 2 کمیونیکیشن سیٹلائٹس خلاء میں موجود ہیں، پاک سیٹ ون آر2011میں لانچ کیا گیا تھا، اس کی لائف 15سال تھی جو 2026 میں مکمل ہوگی، پاکستان کا ایک اور ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ بھی خلاء میں موجود ہے، پی آر ایس ایس ون 2018 میں لانچ کیا گیا تھا۔