پی سی بی پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ ہمارا کام قوم کو خوشیاں دینا ہے، امریکا اور ویسٹ انڈیز میں ہونے والے آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کو فاتح دیکھنا چاہتا ہوں۔شاہین آفریدی نے کہا کہ اس وقت مکمل فٹ ہوں اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے پوری طرح تیار ہوں، اچھے نتائج کا یقین ہے۔شاہین آفریدی نے کہا کہ ہم بھی لوگوں کو یہ کہہ کہہ کر تھک گئے ہیں کہ ورلڈ کپ جیتیں گے لیکن انشاء اللّٰہ اس مرتبہ یہ کر کے دکھائیں گے۔
شاہین آفریدی نے کہا کہ ہمارے نئے کوچ نے گیری کرسٹن نے ان سے کہا کہ آپ کی شرٹ کے پیچھے جو نام ہے اس کے لیے نہیں بلکہ شرٹ کے آگے سینے پر جو نام ہے اس کے لیے کھیلنا ہے۔شاہین آفریدی نے کہا کہ اس ٹیم کا ماحول بہت اچھا ہے اور ہمارا کام کرکٹ کھیلنا اور قوم کو خوشیاں دینا ہے، کوشش کریں گے کہ ٹیم کی توقعات پر پورا اتریں ۔
جب ان سے ان کی بہترین پرفارمنس کے بارے میں سوال کیا تو ان کا جواب تھا کہ 2019ء کے عالمی کپ میں بنگلادیش کے خلاف لارڈز پر 6 وکٹوں کی کارکردگی پر انہیں فخر محسوس ہوتا ہے جبکہ 2021ء کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور پھر 2023ء کے ایشیا کپ میں دونوں مرتبہ انڈیا کے خلاف بولنگ ان کے یادگار میچز ہیں۔
شاہین آفریدی کا کہنا ہے کہ 2022ء کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ فائنل میں انجری کے سبب وہ ٹیم کا ساتھ نہ دے پائے جس کا انہیں بے حد افسوس ہے، اسی ورلڈ کپ میں زمبابوے کے خلاف شکست بھی ان کے لیے بڑی تکلیف دہ تھی۔
شاہین آفریدی نے کہا کہ وہ خود کو خوش قسمت سمجھتے ہیں کہ کم عمری اور کم عرصے میں انہیں پاکستان کی نمائندگی کا موقع مل گیا۔انہوں نے سابق کپتان سرفراز احمد کے بارے میں کہا کہ انہوں نے ان کی بڑی رہنمائی کی۔خاندان کے بارے میں ایک سوال پر انھوں نے بتایا کہ ان کے والد پولیس میں رہے ہیں اور ایک بم دھماکے میں شدید زخمی ہوگئے تھے، اب ایک بڑے بھائی پولیس میں ہیں میں کھلاڑی ہوں اور پاکستان کے لیے کھیلتا ہوں اس لحاظ سے ہمارا فیملی پس منظر ملک کی خدمت کے جذبے سے سرشار ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کل کرکٹ بہت زیادہ ہوگئی ہے لیکن جب بھی وقفہ آتا ہے تو وہ کوشش کرتے ہیں کہ فیملی کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں۔