نیب وہ ادارہ ہے جو ہر کاص و عام کو کسی بھی جرم کا کہہ کر طلب کرسکتا ہے سابق چئیرمین نیب وزیراعظم سمیت مختلف سرکاری افسران اور دیگر لوگوں کو طلب بھی کرتے رہے ہیں اور انہیں سزا سنا کر پابند سلاسل بھی مگر آج ان کی اپنی طلبی کا پروانہ بھی آگیا -وفاقی ادارہ محتسب برائے انسداد ہراسانی کی چیئرپرسن فوزیہ وقار نے طیبہ گل ہراسانی کیس میں سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرلیاتفصیلات کےمطابق وفاقی ادارہ محتسب برائے انسداد ہراسانی میں سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال ودیگر کے خلاف طیبہ گل کی شکایت پر وفاقی ادارہ محتسب برائے انسداد ہراسانی کی چیئرپرسن فوزیہ وقار نےکیس کی سماعت کی۔
تاہم ان کو وقتی طور سے 10 روز کا ریلیف مل گیا -وفاقی محتسب کا کہنا تھا کہ دائر کردہ درخواست استثنیٰ میں جاوید اقبال کو 10 روز آرام کا مشورہ دیا گیا ہے۔طیبہ گل کا کہنا تھا کہ آئندہ تاریخ تب رکھیں جب جاوید اقبال صحت یاب ہوجائیں انھوں نے یہ بھی استدعا کی کہ میرے کیس کے مرکزی ملزم جاوید اقبال اور عمران ڈوگر کو ضرور طلب کریں۔
چیئرپرسن فوزیہ وقار کا کہنا تھا کہ آئندہ سماعت پر لگائےگئے الزامات پر جواب ضرور جمع کرانا ہے،کیس کا فیصلہ وقت پرکرنا ہے۔وفاقی محتسب نے جاوید اقبال اور نیب تفتیشی افسر عمران ڈوگر سمیت 12 ملزمان کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں بلالیا، کیس کی سماعت 30 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔سابقہ چئیمین نیب جاوید اقبال ایک ویڈیو کال کی بھی زد میں ائے تھے آنے والے دنوں میں ہم اس پر کاروائی ہوتی بھی دیکھ سکتے ہیں کیونکہ مسلم لیگ کا الزام ہے کہ عمران خان کے دور حکومت میں ان پر جسٹس ر جاوید اقبال کے حکم پر ان کے بہت سے رہنماؤں پر جھوٹے اور ممن گھڑت کیسز بنائے گئے تھے اور انہیں جلیوں میں بھی رکھا گیا تھا –