مسلم لیگ کے ووٹر اور سپورٹر نواز شریف کی وطن واپسی کا 4 سال سے انتظار کررہے ہیں اور ان کو تحریک انصاف کے سپورٹرز کی جانب سے تنقید کا سامنا بھی ہے کہ آپ کا لیدر اپنے وزیراعظم کے ہوتے ہوئے بھی ملک واپس نہیں آتا -اس پر میاں صاحب بھی کئی مرتبہ اپنی پارٹی کی کارکردگی سے غیر مطمئن دکھائی دیے اور اب ایک بار پھر انھوں نے اپنی پارٹی سے یہی سوال کیا کہ میرے مقدمات اور ضمانت کا کیا بنا اب تک وہ معاملہ حل کیوں نہیں ہوسکا ؟-مسلم لیگ نون کے قائد نواز شریف نے انتخابات سے قبل پاکستان آنے سمیت دیگر سیاسی معاملات پر مشاورت کیلئے پارٹی رہنماؤں کا اہم اجلاس لندن میں طلب کر لیا۔
نواز شریف کا 23 ستمبر کو وطن واپسی کا فیصلہ؟ ، چیف جسٹس 16 ستمبر کو ریٹائر ہوں گےhttps://t.co/vnwSb8n8P0 pic.twitter.com/jPL2yHjt1y
— Neo News Urdu (@NeoNewsUR) June 17, 2023
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق نون لیگ کے پارٹی اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف، وفاقی وزرا اور دیگر رہنما شریک ہوں گے۔ اجلاس میں انتخابات کی ممکنہ تاریخ، موجودہ سیاسی صورت حال سمیت اہم امور پر غور کیا جائے گا۔
بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں نوازشریف کی انتخابات سے قبل پاکستان آنے یا نہ آنے سے متعلق تفصیلی مشاورت بھی کی جائے گی۔ پی ڈی ایم سمیت اتحادی جماعتوں سے ممکنہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ بھی اجلاس کے ایجنڈے کا اہم حصہ ہو گی۔مسلم لیگ نون کی خواہش ہے کہ میاں صاحب 14 اگست سے پہلے پاکستان آکر ایلکشن مہم میں بھرپور حصہ لیں کیونکہ پہلے انہیں صرف تحریک انصاف کا سامنا کرنا تھا مگر اب حالات بدل جانے کے بعد اب پیپلز پارٹی اور تحریک استحکام پارٹی بھی تحریک انصاف کے ساتھ ساتھ ان کے مدمقابل ہوسکتی ہے –