کس طریقے سے تحریک انصاف کے اراکین نے استحکام پاکستان پارٹی میں شرکت کی ہے اس کے بعد سوشل میڈیا پر نہ صرف اس پارٹی پر تنقید ہوئی بلکہ منحرف ارکان کو بھی خوب آڑے ہاتھوں لیا گیا -یہی وجہ ہے کہ یہ پارٹی اپنا وہ تاثر نہ بناسکی جس کی اس سے توقع کی جارہی تھی -اب اس پر مسلم لیگ ن کے سینئر ترین رہنما کی رائے بھی آگئی ہے -مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی بھی تحریک انصاف کی پارٹی توڑ کر نئی پارٹی بنانے پر خفا دکھائی دیے ا نھوں نے استحکام پاکستان پارٹی سے متعلق پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس پارٹی کا ملکی سیاست پر اثر پڑا تو وہ منفی ہی ہو گا۔
نجی ٹی وی کی خبر کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ پاکستان کا بجٹ کوئی بھی بنا سکتا ہے، پیسے ادھار لیں اور بجٹ بنا لیں۔ ملکی سیاست پر اول تو استحکام پارٹی کا کوئی اثر نہیں پڑے گا اور اگر پڑا تو منفی ہی ہو گا۔ حکومتی پرفارمنس کے بارے میں عوام الیکشن والے دن بتائیں گے، میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے تو نیب کو معافی مانگنی چاہیے۔
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی اہم گفتگو ۔۔حکومت کو آج بھی کہتا ہوں نیب کو بند کرے ورنہ ملک نہیں چل سکے گا ۔👇👇👇 pic.twitter.com/geBWWqT8lA
— Abbas Shabbir (@Abbasshabbir72) June 13, 2023
انہوں نے شکوہ کیا کہ چار سال سے عدالت آ رہا ہوں ، ابھی تک کیس چلا ہی نہیں۔ میرے خلاف الزام لگایا گیا تو کیس چلائیں۔ شاہد خاقان عباسی نیب کے حوالے سے ایک ہی بات کرتے ہیں کہ اس کا مقصد سیاست دانوں کو دبانا اور کرش کرنا ہے اسی لیے ایک بار پھر انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نیب کو ختم کر دیا جائے، ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ادارہ ہو گا تو ملک ترقی نہیں کرے گا۔کیونکہ ان کے خیال میں نیب میں صرف ان لوگوں کو ہی سزا دی جاتی ہے جن کا تعلق سیاست سے ہو باقی شعبوں پر یہ ادارہ کم ہی ہاتھ ڈالتا ہے –