صدر ڈاکٹر عارف علوی نے اسلامی ممالک کی تنظیم کے فورم کے ذریعے دنیا بھر میں اسلامو فوبیا کے واقعات سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں پر زور دیا۔
یہ بات انہوں نے پیر کو اسلام آباد میں پاکستان کے سفیر اور او آئی سی جدہ میں نامزد مستقل نمائندے سید محمد فواد شیر سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔
Image Source: BH
صدر نے کہا کہ او آئی سی دنیا بھر میں مسلم اقلیتوں کے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کو بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات کا نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی ہندوتوا نظریہ کی دنیا بھر میں حوصلہ شکنی کی جانی چاہئے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ او آئی سی کے تمام ممالک مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مثبت پیش رفت کریں گے اور بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی حالت زار کو دور کریں گے۔
انہوں نے بے گناہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے تشدد اور غیر قانونی اقدامات پر بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک فلسطین کا مسئلہ حل نہیں ہوتا مشرق وسطیٰ میں امن مبہم رہے گا۔
صدر نے کہا کہ پاکستان او آئی سی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنسی اور تکنیکی تعاون کے ذریعے او آئی سی ممالک کے درمیان سائنس اور تکنیکی تعاون کے فروغ کے لیے کام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور ورچوئل یونیورسٹی کے تعلیمی ماڈیولز کے ذریعے رکن ممالک کو آن لائن تعلیم اور آئی ٹی کی مہارتیں پیش کر سکتا ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے نامزد سفیر سے او آئی سی کے رکن ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے کے لیے کام کرنے کو بھی کہا۔