سندھ کے ایک بڑے شہر حیدرآباد کے علاقے فقیر پڑھ میںپیش آنے والے دلخراش سانحے کا ڈراپ سین ہوگیا -جس میں بتایا گیا تھا کہ 5 سالہ بچی کو مبینہ زیادتی کے بعد جان سے مار دیا گیا ہے ۔
پولیس کے مطابق بچی کے قتل میں سوتیلی ماں افشاں ملوث نکلی، افشاں آئے دن بچی کو تشدد کانشانہ بناتی تھی – ماں نے انتہائی چالاکی سے پہلے یہ واردات کی – اس نے ہی بچی سے زیادتی اور پھر سیڑھیوں سے گرنے کا ڈرامہ رچایا تاہم معصوم بچی کے والد کے سوتیلی ماں پر شبے کے بعد جب اس خاتون کو شامل تفتیش کیا گیا تو اس نے اس گھناؤنے جرم کا اعتراف کرلیا۔پولیس حکام کے مطابق 5 سالہ انابیہ کے قتل کے الزام میں سوتیلی ماں افشاں کو گرفتار کرکے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمہ بچی کے والد محمد نفیس کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ ان کی پہلی بیوی کا 2 سال قبل انتقال ہوگیا تھا جس کے بعد انہوں نے دوسری شادی افشاں سے کی تھی تاہم افشاں اس کی بیٹی کو تشدد کا نشانہ بناتی رہتی تھی اور تشدد کے باعث اس کی بیٹی انتقال کرگئی۔پولیس کا بتانا ہے کہ بچی کے جسم کے مختلف حصوں میں نئے اور پرانے زخموں کے نشانات تھے تاہم پوسٹ مارٹم میں بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق نہیں ہوسکی۔