سیاست میں بھونچال آگیا ہے پی ٹی آئی کے اپنے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی پارٹی کے لیے مصائب بڑھاتے جارہے ہیں اب قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری اور صوبائی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری جن دونوں کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے، میں میں لفظی گولہ باری شروع ہوگئی ہے
دوست محمد مزاری نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ میں نے قاسم خان سوری بننے سے انکار کیا کیونکہ وہ آئین کو منسوخ نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے مجھےاپوزیشن کے ساتھ مل جانے پر غدار قرار دے دیا جبکہ میں نے تو سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کرنے کے لیے اجلاس کیا کال دی تھی ۔
ان کے جواب میں قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ دوست مزاری کبھی قاسم خان سوری نہیں بن سکتے کیونکہ اس کے لیے خون میں وفاداری، حوصلہ، وطن سے محبت، غلامی سے نفرت، اور زندہ ضمیر ہونا ضروری ہے۔
آپ نے عمران خان کے نام پر ووٹ اور ڈپٹی سپیکر شپ حاصل کی اور اپنا ضمیر فرنگیوں [غیر ملکیوں] کے ہاتھ بیچ دیا ، انہوں نے انہیں اپنا ضمیر بیچنے والا اور غلام قرار قرار دے دیا جس نے 2 ایم اینے اور 4 ایم پی اے کی سیٹ کا مک مکا کرکے پی ٹی آئی سے غداری کی ۔