شیخ رشید کی لوٹوں پر سخت تنقید کی ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاست میں ایمانداری کا کیا کام -آپ بھی نوٹوں کی ایک دو بوریاں مجھے دیتے تو میں دیکھتا کہ یہ کیسے ادھر ادھر جاتے – وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ گیٹ نمبر 4 جی ایچ کیو کی پیداوار ہیں اور گل حمید ان کا سیاسی مشیر ہوتا تھا، سب جانتے ہیں کہ مثاق جمہوریت کس نے کروایا تھا۔
شیخ رشید نے انکشاف کیا کہ انہوں نے سعودی بادشاہ عبداللہ کے ذریعے فوج پر دباؤ ڈالا اور فوج کو مجبور کیا لیکن وہ ایسا نہیں چاہتی تھی کہ یہ سعودی عرب جائیں۔ اسی طرح کا ڈرامہ اٹک میں ہوا اور یہ بیمار ہوگئے جس کے بعد آرمی کے میڈیکل بورڈ نے رپورٹ دی کہ انکی صحت بڑی نازک ہے اور علاج کی غرض سے باہر جانے دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اس وقت حکومت دباؤ میں ضرور ہے مگر الیکشن میں آپ دیکھیں گے کہ کیسے عوام آپ کے ساتھ ہوگی ان کا کہنا تھا کہ یہ فصلی بٹیرے اس وقت اس وقت آپ کے پاس دوبارہ آئیں گے اس وقت ان کو لات مار کر بھگا دینا