ایم کیو ایم کے فیصلے کےبعد عمران حکومت گرنے کے امکانات 100 فیصد ہوگئے ایم کیو ایم کے دونوں وزرا امین الحق اور فروغ نسیم نے استعفیٰ دیا تو عمران خان نے صحافیوں کو آج ہی بلا کر ان کی حکومت کو گرانے کے خلاف ہونے والی سازش کو بے نقاب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اس وقت ملک بھر سے 14 سینئر ترین صحافیوں کو مدعو کرلیا گیا ہے
عمران خان نے فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ اب اس بات کو قوم تک پہنچائیں گے اور بتائیں گے کہ کہ خط میں کیا لکھا ہے آج جب یہ خط صحافیوں تک پہنچے گا تو عوام کو بھی اس بارے میں سارا علم ہوجائے گا کیونکہ ابھی تک فوج کی جانب سے اس خط پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا
عمران خان کے پرانے ساتھی علیم خان گروپ نے ق لیگ کو ووٹ دینے سے انکار کردیا ان کا کہنا تھا کہ اگر ق لیگ کے پرویز الہی کوہی وزیر اعلیٰ بنا نا تھا تو پی ٹی آئی بنانے کی کیا ضرورت تھی ان کا کہنا تھا کہ پہلے 4 سال نکمے اور بےایمان عثمان بزدار کو ہم پر مسلط کیے رکھا اور اب پرویزالہی جس کے بارے میں عمران خان وہ الفاظ ادا کرتے تھے جو ہم میڈیا پر بیان بھی نہیں کرسکتے ان کو ہم پر ترجیح دی گئی اس لیے اب ہم اپوزیشن کو ووٹ دیں گے